وزیرِاعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان نے عید الفطر کے بابرکت موقع پر پوری پاکستانی قوم کو دل کی گہرائیوں سے عید الفطر کی مبارکباد پیش کی۔
اپنے پیغام میں وزیرِاعظم نے کہا کہ عید کا یہ دن ہمیں خوشی، شکرگزاری، اخوت اور ہمدردی کا درس دیتا ہے، اور رمضان المبارک میں ہمیں جو تقویٰ، صبر اور قربانی کی تربیت ملی ہے، اس پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت اندرونی اور بیرونی دشمنوں کے خطرات سے گزر رہا ہے، اور ہمیں ہر قسم کی انتہا پسندی، نفرت اور فرقہ واریت سے بچنا ہوگا۔
وزیرِاعظم نے ملک کی سالمیت اور استحکام کے لیے قوم سے متحد ہونے کی اپیل کی اور کہا کہ کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینا چاہیے۔
وزیرِاعظم نے مزید کہا کہ معیشت، معاشرت اور قومی یکجہتی کو مستحکم کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اور حکومت پاکستان اس وقت ملک کی اقتصادی بحالی، امن و امان کے قیام اور سماجی استحکام کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔
انہوں نے اس عید کے موقع پر پاک فوج کے افسران اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا، جو ملک میں امن و امان کی بحالی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔
وزیرِاعظم نے شہدا کے بلندی درجات کے لیے دعا کی اور اُن کے خاندانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔ انہوں نے جعفر ایکسپریس کے سانحے کے شہیدوں کے لیے بھی دعا کی۔
وزیرِاعظم نے فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ پاکستان ہمیشہ اُن کے ساتھ کھڑا ہے اور رہے گا۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکے اور ان بے گناہ مسلمانوں کی داد رسی کرے۔
آخر میں وزیرِاعظم نے پاکستانی قوم سے اپیل کی کہ وہ عید کی خوشیوں میں اپنے کمزور اور ضرورت مند بہن بھائیوں، رشتہ داروں اور پڑوسیوں کو شریک کریں، اور ایک فلاحی معاشرہ تشکیل دینے میں اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ ہمیں اس بابرکت دن کے حقیقی پیغام کو سمجھنے اور اسے اپنی عملی زندگی کا حصہ بنانے کی توفیق عطا فرمائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
