فائل فوٹو
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسٹاک ایکسچینج کا بڑھنا معیشت کی بہتری کا ثبوت نہیں یہ عارضی معاملہ ہے، معیشت کی بہتری انڈسٹری چلنے سے ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل وزیر اعظم نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے اعلان کیا، اس کا خیر مقدم کرتے ہیں، حکومت آئی پی پیز سے بات کرنے کو تیار نہ تھی، کہا جاتا تھا معاہدے ہیں مجبوری ہے ان سے ایسے ہی بجلی لینا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پہلی مرتبہ جماعت اسلامی نے بتایا کہ بیشتر آئی پی پیز سے معاہدے جعل سازی پر مبنی ہیں، اس معاملے پر ہم نے اسلام آباد و راولپنڈی میں تاریخی دھرنا دیا، دھرنے کے اختتام پر حکومت سے معاہدے کیے، اس معاملے پر ستائیس اگست کو ایک کامیاب ہڑتال کی، پہلا مرحلہ ہے حکومت کا یہ اعلان، یہ ریلیف اس سے کہیں زیادہ ہونا چاہیے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ 1994سے یہ سلسلہ شروع ہوا اس وقت پیپلز پارٹی کی حکومت تھی، پھر یہ سلسلہ چلتاہے رہا، ہر حکومت میں ایم کیو ایم شامل رہی، ہر حکومت میں یہ لوٹ مار کا سلسلہ جاری رہا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے زمانے میں بھی چند آئی پی ہیز سے بات کی گئی، جن لوگوں قوم کے ساتھ یہ کھلواڑ کیا ہے، انہیں سامنے لایاجائے، شہباز شریف سے مطالبہ کرتا ہوں فرانزک آڈٹ کرتا ہوں، حکومتی آئی پی پیز سے بھی یہ عمل شروع کیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا یہ بھی کہناتھا کہ ہماری جدوجہد کے نتیجے میں یہ بات عمل میں آئی تو خیر مقدم کرتے ہیں،پٹرول کی قیمتیں بین الاقوامی مارکیٹ میں کم ہورہی ہے، لیکن ہمارے ہاں اس کی قیمت کم نہیں کی جارہی، قیمتیں ایک جانب سے کم کرکے دوسری جانب سے بڑھائی جارہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ امریکہ میں ٹیرف لگ گیا ہے، آپ بجلی سستی کریں تو ایکسپورٹ بڑھیں گی، ایف بی آر کے ملازمین سالانہ تیرہ سو ارب کی ٹیکس جمع کرنے کی مد میں کرپشن کرتے ہیں تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ ٹیکس جمع کراتا ہے۔
کانفرنس میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر اور دیگر مقامی قائدین بھی شریک تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
