Advertisement
Advertisement
Advertisement

آئندہ ماہ سے افراطِ زر میں اضافہ ہوگا، اپنی ٹیم پر 98 فیصد اعتماد ہے، گورنر اسٹیٹ بینک

Now Reading:

آئندہ ماہ سے افراطِ زر میں اضافہ ہوگا، اپنی ٹیم پر 98 فیصد اعتماد ہے، گورنر اسٹیٹ بینک
گورنر

آئندہ ماہ سے افراطِ زر میں اضافہ ہوگا، اپنی ٹیم پر 98 فیصد اعتماد ہے، گورنر اسٹیٹ بینک

کراچی: گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ مجھے اپنی ٹیم پر 98 فیصد تک اعتماد ہے، آئندہ ماہ سے افراطِ زر میں اضافہ ہوگا اس کے بعد افراطِ زر مالی سال کے اختتام پر 5 سے 7 فیصد تک رہے گی۔

گورنر جمیل احمد نے پاکستان مالیاتی خواندگی ہفتہ 2025ء کے تناظر میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گونگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مالیاتی خواندگی ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک اور دیگر مالیاتی اداروں کی جانب سے ایکٹیویٹیز جاری رہیں گی۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک نے ایک 2028ء تک مالیاتی شمولیت کا پلان مرتب کیا ہے، اس پلان میں کئی سنگ میل ہیں جو عبور کرنے ہیں۔

جمیل احمد نے کہا کہ موجودہ 64 فیصد مالیاتی شمولیت سے 75 فیصد تک اضافہ کرنا ہے، صنفی امتیاز کو کو ختم کرنا ہے جو 34 فیصد تک ہے کیونکہ خواتین کی مالیاتی شمولیت 47 فیصد جبکہ مردوں میں 81 فیصد ہے، خواتین کی مالیاتی شمولیت کو 2028ء تک 25 فیصد تک بڑھانے کا عزم ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مذکورہ مالیاتی خواندگی ہفتے میں مالیاتی امور سے متعلق آگاہی فراہم کی جائے گی، سرمایہ کاری سے لے کر سیونگ کے طریقہ کار سے متعلق آگاہ کیا جائے گا۔

Advertisement

انکا کہنا تھا کہ 2022 میں ہم مشکل حالات میں تھے اور اس کے بعد ہم نے کئی اقدامات لیے، 2022 میں دو بنیادی مسائل تھے، ایک افراطِ زر جو تیزی سے بڑھ رہی تھی، دوسرا بیرونی کھاتوں کے مسائل اور کرنٹ اکاؤنٹ جی ڈی پی کے 4.7 فیصد خسارے میں تھا، ان مسائل کے باعث ہمارے زرمبادلہ ذخائر 2 ہفتوں کی درآمدات کے برابر رہ گئے۔

جمیل احمد نے کہا کہ ہمارے ایکسچینج ریٹ 50 فیصد تک تنزلی کا شکار ہوگئے، ہم نے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ایک وسیع خلیج بھی دیکھا، لہٰذا ہم نے سخت پالیسی اقدامات لیے مثلاً درآمدات پر پابندی، ڈیویڈینڈ کے منافع کا ارتکاز ہوچکا تھا جس کی وجہ سے ہمیں شرحِ سود میں اضافہ کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ مارچ 2025ء میں ہم نے 0.7 فیصد کی کم ترین سطح پر افراطِ زر دیکھی، جو کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی میں پیش گوئی کی گئی تھی، مجھے اپنی ٹیم پر 98 فیصد تک اعتماد ہے، آئندہ ماہ سے افراطِ زر میں اضافہ ہوگا اس کے بعد افراطِ زر مالی سال کے اختتام پر 5 سے 7 فیصد تک رہے گی۔

گورنر نے کہا کہ ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ گزشتہ سال خسارے میں تھا تاہم رواں سال سرپلس میں ہے، تیل کے علاوہ درآمدات میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ آئل امپورٹس کم ہورہی ہیں، تمام تر صورتحال کے باوجود ہم کرنٹ اکاؤنٹ کو سرپلس رکھنے میں کامیاب ہیں، ایکسچینج ریٹ بھی انہیں پالیسی اقدامات کے باعث مستحکم ہے، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کا خلیج بھی کم ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جون 2025 تک ہمارے زرمبادلہ ذخائر 14 ارب ڈالر تک بڑھ جائیں گے، مارچ میں ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافے کے باعث جون تک ہمارے پاس 38 ارب ڈالر کی ترسیلات زر موجود ہوں گی، مالی سال 25ء کے 9 ماہ میں ترسیلات زر میں 33 فیصد اضافہ ہوا ہے، ان وجوہات کے باعث ہمارے کرنٹ اکاؤنٹ اور بیرونی اکاؤنٹ میں بہتری آئے گی۔

جمیل احمد نے مزید کہا کہ مالی سال 25ء کے اختتام تک جی ڈی پی نمو 2.5 سے 3.5 فیصد رہے گی، اگر زرعی ترقی میں پیشرفت رہی تو معاشی ترقی 4.2 فیصد تک ہوسکتی ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
27 ویں آئینی ترمیم؛ سینیٹ و قومی اسمبلی میں نمبر گیم دلچسپ مرحلے میں داخل
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی کا اجلاس 5 نومبر کو طلب کر لیا
ملک بھر میں 8 نومبر تک موسم کیسا رہے گا، این ڈی ایم اے کی رپورٹ جاری
پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کا نیا ریکارڈ قائم، اسٹیٹ بینک
پاکستان کی سفارتکاری نئے اعتماد اور استحکام کے دور میں داخل ہو چکی ہے، خواجہ آصف
غزہ کیلیے فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر