Advertisement
Advertisement
Advertisement

کراچی میں اچانک حادثات کا بڑھنا سوالیہ نشان ہے، شرجیل میمن

Now Reading:

کراچی میں اچانک حادثات کا بڑھنا سوالیہ نشان ہے، شرجیل میمن
کراچی میں اچانک حادثات کا بڑھنا سوالیہ نشان ہے، شرجیل میمن

کراچی میں اچانک حادثات کا بڑھنا سوالیہ نشان ہے، شرجیل میمن

کراچی: صوبائی سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کراچی میں بڑھتے ہوئے حادثات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اچانک سے حادثات کا بڑھنا سوالیہ نشان ہے۔

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بڑھتے ہوئے حادثات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہیوی ٹریفک اور موٹر سائیکلیں پہلے بھی چلتی تھیں لیکن  اچانک ایسا کیا ہوا جس سے حادثات بڑھ گئے؟۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے ذاتی طور پر فیصلے کیے ہیں اور اب کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ 250 گاڑیاں ضبط کی گئی ہیں جب کہ 4 ہزار سے زائد موٹر سائیکلیں ہیلمٹ نہ پہننے پر بند کی گئیں۔ ہیلمٹ نہ پہننے پر پہلا چالان ایک ہزار اور دوسرا 1500 روپے کا ہے۔

سیاست اور فسادات کا خطرہ

Advertisement

شرجیل میمن نے کہا کہ چند سیاسی جماعتیں اس ایشو پر سیاست کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، اشتعال انگیز زبان استعمال کی جا رہی ہے تاکہ عوام کو آپس میں لڑایا جا سکے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ جو بھی شخص فسادات کی ترغیب دے گا یا اس میں ملوث پایا گیا، اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں چند ڈمپرز کو آگ لگائی گئی، ان لیڈرز کا پتا کریں جن کی تقریروں کے بعد گاڑیاں جلیں، وہ اب ان لوگوں کو چھڑانے کیوں نہیں آ رہے؟۔

سوشل میڈیا کے غلط استعمال پر ایکشن

صوبائی وزیر نے کہا کہ سوشل میڈیا پر بدتمیزی، گالی گلوچ، نفرت انگیز بیانات اور پروپیگنڈا کے خلاف سخت کارروائی ہوگی جب کہ ایف آئی اے سائبر کرائم اور پی ٹی اے اس پر ایکشن لیں گے۔

شرجیل میمن کہتے ہیں کوئی بھی شخص اگر فساد پھیلانے یا لوگوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کرے گا تو اسے بخشا نہیں جائے گا۔

Advertisement

عرفان صدیقی آئین پڑھیں یا استعفیٰ دیں

صوبائی وزیر نے سینیٹر عرفان صدیقی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ آئین نہیں پڑھتے تو سینیٹ میں بیٹھنے کا کوئی جواز نہیں۔ عرفان صدیقی کو چاہیے کہ آئین کا مطالعہ کریں، بصورت دیگر استعفیٰ دے دیں۔

شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ عرفان صدیقی کا بیان بغضِ پیپلزپارٹی کا نتیجہ ہے، ان کی گفتگو قابل مذمت ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ عرفان صدیقی نے دعویٰ کیا تھا کہ پیپلزپارٹی نے کبھی نہروں کی مخالفت نہیں کی حالانکہ 2021 میں تھل کینال کے خلاف سندھ اسمبلی سے قرارداد منظور کی گئی تھی۔ جلال پور کینال کا معاملہ بھی سی سی آئی میں اٹھایا گیا تھا۔

انہوں نے ن لیگ کے کچھ رہنماؤں کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کا مائنڈ سیٹ آئین و قانون سے لاعلمی پر مبنی ہے۔

شرجیل میمن نے طنزیہ انداز میں سوال کیا کہ کیا عرفان صدیقی کو علم ہے کہ سمریاں صدرِ مملکت کے پاس جاتی ہیں یا نہیں؟، انہوں نے کہا کہ صدرِ مملکت نے بھی مشترکہ اجلاس میں کینالز پر بات کی، شاید عرفان صدیقی نے وہ تقریر سنی ہی نہیں۔

Advertisement

انہوں نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے مزید کہا کہ اگر عرفان صدیقی کو اعتبار نہیں تو ہم انہیں دستاویزی شواہد بھی بھیج سکتے ہیں۔ اگر وہ قرارداد کو نہیں سمجھتے تو پھر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پرائیوٹ حج کے تحت عازمین حج کیلئے خوش خبری
ربیع الثانی کا چاند کب نظر آئے گا، سپارکو نے پیش گوئی کردی
سیلاب کی تباہ کاریاں؛ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ نے تازہ ترین سیلابی ڈیٹا جاری کر دیا
سپر ٹیکس کیس سے متعلق سپریم کورٹ سے بڑی خبر آگئی
کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا، چیئرمین ایف بی آر
بھارتی فوج اور غیرقانونی افغان باشندے پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر