
حیدرآباد؛ ثانوی واعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کی حیدرآباد سے جامشورو منتقلی کا فیصلہ
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے حیدرآباد بورڈ آفس کی جامشورو منتقلی کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان نے تعلیمی بورڈ آفس کی منتقلی کے فیصلے کو پیپلزپارٹی کی بدنیتی قرار دیتے ہوئے بورڈ آفس کی جامشورو نئے آفس کی تعمیر کے بجائے موجودہ عمارت کی مرمت کا مطالبہ کیاہے۔
ایم کیو ایم اراکین قومی وصوبائی اسمبلی نے سندھ حکومت کے اس فیصلے پر احتجاج اور مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی بورڈ نے قیام سے لیکر اب تک سندھ حکومت کو اربوں روپے کماکر دیے ہیں۔
ایم کیو ایم اراکین اسمبلی نے کہا کہ تعلیمی بورڈ کی جامشورو منتقلی تعصبانہ فیصلہ ہے سندھ حکومت کی اقرباپروری کیخلاف احتجاج کریں گے۔
ذرائع کے مطابق سال 2022 کی مون سون بارشوں اور آتشزدگی واقعے کے بعد وزیراعلیٰ نے بورڈ آفس کی عمارت کی انسپکشن کا حکم دیا تھا، اس کے علاوہ وزیراعلیٰ نے انسپکشن ٹیم کی رپورٹ اور تجاویز پر نئیں عمارت کی تعمیر کا بورڈ کے بورڈ آف گورنرز سے پرپوزل مانگا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ پرپوزل کی فراہمی میں تاخیر پر سیکریٹری جامعات وبورڈز نے تعلیمی بورڈ حکام کو گزشتہ ہفتے خط ارسال کیا، خط میں تعلیمی بورڈ حکام سے بورڈ کی نئی عمارت کی تعمیر کی ترقیاتی اسکیم کا پرپوزل فراہم کرنے کی ہدایات کی گئیں۔
ذرائع کے مطابق خط میں واضح کیا گیا کہ جامشورو میں جامعہ سندھ کے پاس نئی عمارت کی تعمیر کی تجویز دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News