Advertisement
Advertisement
Advertisement

دھاندلی کے نتیجے میں قائم مرکزی و صوبائی حکومتیں ناکام ہوچکی ہیں، مولانا فضل الرحمن

Now Reading:

دھاندلی کے نتیجے میں قائم مرکزی و صوبائی حکومتیں ناکام ہوچکی ہیں، مولانا فضل الرحمن
ڈاکٹر کی ہدایت پر یہ تمام معائنے کیے گئے تاکہ مکمل تشخیص ممکن بنائی جا سکے

ڈاکٹر کی ہدایت پر یہ تمام معائنے کیے گئے تاکہ مکمل تشخیص ممکن بنائی جا سکے

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جے یو آئی فلسطین کی حمایت میں اپنی جدوجہد کو بھرپور طریقے سے جاری رکھے گی۔

انہوں نے اسرائیل کو “ناجائز اور قابض ملک” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اگر دفاع کی جنگ لڑنے کا دعویٰ کرتا ہے، تو پھر وہ عام شہریوں، عورتوں اور بچوں کو کیوں شہید کر رہا ہے؟

مولانا فضل الرحمن نے عالمی عدالت انصاف سے اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور کہا کہ عالمی طاقتیں امریکہ اور یورپ اسرائیل کے جنگی جرائم کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔

مولانا فضل الرحمن نے پاکستان میں فلسطین کی حمایت میں ملین مارچ کرنے کی منصوبہ بندی کا اعلان کیا، جس کا آغاز کراچی میں ہو چکا ہے اور اب لاہور (27 اپریل)، پشاور (11 مئی) اور کوئٹہ (15 مئی) میں بھی ملین مارچ ہوں گے۔

انہوں نے پاکستانی عوام اور تاجروں سے اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کی۔

Advertisement

سیاسی معاملات پر بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے موجودہ حکومت پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے اور دو صوبوں میں منہ مانگے بھتے وصول کیے جا رہے ہیں۔

 ان کا کہنا تھا کہ حکومت امن و امان قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور دھاندلی کے نتیجے میں قائم مرکزی و صوبائی حکومتیں عوام کی نمائندگی نہیں کرتیں۔

جے یو آئی کے امیر نے 2018 اور 2024 کے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ اسمبلیاں عوامی نمائندہ نہیں ہیں، اور جے یو آئی صاف اور شفاف انتخابات کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ جے یو آئی صوبوں کے حقوق کے دفاع میں ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

مولانا فضل الرحمن نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ جے یو آئی نے مائنز اینڈ منزلز بل پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور پارٹی کے ارکان سے جواب طلب کیا ہے۔ اگر ان کا جواب تسلی بخش نہ ہوا تو انہیں پارٹی سے نکال دیا جائے گا۔

صحافی کے سوال پر، مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے، تاہم اسٹیبلشمنٹ نے ہمیشہ “پک اینڈ چوز” کی پالیسی اپنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی پی پی اور ن لیگ جلد انتخابات کے لیے آمادہ ہو جاتیں، تو موجودہ سیاسی ماحول مختلف ہوتا اور حکومت سے استعفیٰ لیا جا سکتا تھا۔

Advertisement

آخر میں، مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جہاد کا اعلان ریاست کو کرنا چاہیے، لیکن اگر ریاست نہ کرے تو پھر عوام پر فرض ہے کہ وہ اس جدوجہد میں حصہ لیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
عہدہ سنبھالنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا سشیلہ کارکی کو اہم پیغام
وزیراعظم شہباز شریف عرب اسلامک سمٹ میں شرکت کے لیے دوحہ روانہ ہوں گے
سیلابی پانی نے کوٹلہ مہر علی کو نگل لیا، لوگ چارپائیوں پر ڈرم رکھ کر جان بچانے لگے
سندھ میں نگلیریا سر اٹھانے لگا،کراچی کا نوجوان جاں بحق ، اموات کی تعداد 5 ہوگئی
معاشرتی بگاڑ پھیلانے والے ٹک ٹاکرز اب ہوجائیں ہوشیار
سیلاب متاثرین کو بجلی بلوں میں ریلیف دینے کیلئے حکومت کا آئی ایم ایف سے رابطہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر