نادرن بائی پاس پر قائم “مویشی دوست منڈی 2025” کا باقاعدہ افتتاح آج متوقع ہے، جس میں میئر کراچی کی شرکت متوقع ہے۔
ایڈمنسٹریٹر مویشی منڈی شہاب علی نے میڈیا بریفنگ میں منڈی کے انتظامات اور سہولیات کے حوالے سے تفصیلی آگاہی فراہم کی۔
ایڈمنسٹریٹر شہاب علی نے بتایا کہ یہ تیسرا سال ہے جب مویشی منڈی نادرن بائی پاس پر قائم کی جا رہی ہے، اس سے قبل 22 سال تک منڈی کا انعقاد سہراب گوٹھ (سپر ہائی وے) پر ہوتا رہا۔
اس سال کی منڈی 1200 ایکڑ رقبے پر مشتمل ہوگی، جس میں 20 بلاکس مختص کیے گئے ہیں۔ منڈی میں دو لاکھ بڑے اور ایک لاکھ چھوٹے جانوروں کی گنجائش رکھی گئی ہے۔
شہاب علی کا کہنا تھا کہ بیوپاریوں کو کھانا، پانی، چارہ اور ٹینٹ سمیت تمام ضروری اشیاء منڈی سے باہر سے لانے کی اجازت ہوگی،
تاہم ان اشیاء کی فروخت منڈی میں ممنوع ہوگی۔ منڈی میں داخلے پر جانوروں کے لیے انٹری فیس کا باقاعدہ شیڈول جاری کیا جائے گا۔
ڈاکٹرز کی ٹیم جانوروں کا مفت طبی معائنہ کرے گی جبکہ دوائیں 50 فیصد رعایتی نرخوں پر دستیاب ہوں گی۔
ایڈمنسٹریٹر کے مطابق مویشی منڈی کے تمام داخلی راستوں پر پولیس کی تین گنا نفری تعینات کی جائے گی، جبکہ مسلسل پیٹرولنگ بھی کی جائے گی۔
پارکنگ فیس میں 50 فیصد تک کمی کر دی گئی ہے، نئی شرح کے مطابق بائیک پارکنگ فیس 1600 روپے، گاڑی کے لیے 3250 روپے اور ٹرک کے لیے 5000 روپے مقرر کی گئی ہے۔
شہاب علی نے بتایا کہ وی آئی پی بلاکس کے لیے فیس 2 سے 2.5 لاکھ روپے ہوگی جبکہ جنرل بلاکس میں تمام بنیادی سہولیات بلا معاوضہ دستیاب ہوں گی۔
ان میں ٹینٹ، پانی اور لائٹس کی مفت فراہمی شامل ہے۔ منڈی میں شکایات کے فوری ازالے کے لیے تجربہ کار ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔
منڈی کو ایک مکمل فیملی فیسٹیول کا رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، جہاں خریداروں کے لیے فوڈ اسٹریٹ بھی قائم کی جائے گی۔
ایڈمنسٹریٹر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ صحافی حضرات اپنے پریس کارڈ کے ذریعے منڈی میں داخل ہو سکیں گے اور انہیں ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
مویشی دوست منڈی کی ترجمان ام ایمن نے کہا کہ یہ منڈی صرف جانوروں کی خرید و فروخت نہیں بلکہ ایک عید کلچر فیسٹیول ہے، جسے فیملی ایونٹ کا رنگ دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ منڈی کا آفیشل نیوز پیج بھی قائم کر دیا گیا ہے، جہاں سے تمام مصدقہ معلومات باقاعدگی سے جاری کی جائیں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
