
تھر کے حسین علاقے میں حالیہ شدید گرمی اور وبائی امراض نے موروں کے لیے وبال جان بنادی ہے۔ تحصیل ننگرپارکر، ڈیپلو اور اسلام کوٹ کے مختلف دیہاتوں میں گزشتہ چند دنوں میں 50 سے زائد مور ہلاک ہوگئے ہیں۔
مقامی افراد نے ان ہلاکتوں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کی ہیں، جن میں گرمی اور بیماری کی وجہ سے مرنے والے موروں کی حالت دیکھی جا سکتی ہے۔
ڈپٹی کنزرویٹر وائلڈ لائف میر اعجاز ٹالپور نے بتایا کہ فروری سے موروں کی ہلاکتوں کی شکایات موصول ہو رہی ہیں اور متعدد مور اس وقت بیمار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وائلڈ لائف ٹیم اور پولٹری ٹیم فیلڈ میں سرگرم ہیں اور 60 دیہات میں جا کر موروں کی ویکسینیشن کی جا رہی ہے۔
تھرپارکر میں موروں کی بیماری کی ایک اہم وجہ مرغیوں کا فضلہ کھانا بتائی جارہی ہے، جس سے یہ پرندے بیماری کا شکار ہو جاتے ہیں۔ 28 بیمار مور ہماری ٹیم کو ملے ہیں جن کا علاج جاری ہے۔ ۔
ماحولیاتی تبدیلی اور پانی کی کمی کی وجہ سے بھی موروں کی حالت خراب ہو رہی ہے۔ گرمیوں کے آغاز میں مور پانی کے لیے پریشان ہو جاتے ہیں، اور کلائمیٹ چینج نے اس صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔
انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ہم دیہات میں لوگوں کو موروں کے لیے ادویات فراہم کر رہے ہیں تاکہ ان کی حالت بہتر کی جا سکے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں شدید گرمی کی وجہ سے 6 مور ہلاک ہوگئے ہیں، اور وائلڈ لائف حکام نے اس معاملے کی فوری طور پر نگرانی شروع کر دی ہے تاکہ مزید موروں کی ہلاکتوں کو روکا جا سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News