
حکومتِ پنجاب نے چھوٹے کسانوں کے لیے گندم کی محفوظ اسٹوریج اور خریداری کے حوالے سے نئی پالیسی کا اعلان کر دیا ہے۔
پارلیمانی سیکرٹری برائے خوراک ملک وحید نے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے اس انقلابی پالیسی کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
ملک وحید کے مطابق، حکومتِ پنجاب اب کسانوں کی گندم چار ماہ تک سرکاری گوداموں میں مفت اسٹور کرے گی، جس پر کسان کو کوئی کرایہ ادا نہیں کرنا پڑے گا۔
گندم جمع کرانے کے وقت کسان کو 70 فیصد رقم موقع پر ادا کی جائے گی، جب کہ باقی 30 فیصد رقم گندم کی ممکنہ بڑھتی ہوئی قیمت کے ساتھ، چار ماہ بعد ادا کی جائے گی۔
پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ اس نظام کے تحت کسان کو گندم جمع کرانے کی الیکٹرانک رسید جاری کی جائے گی تاکہ شفافیت اور اعتماد کو یقینی بنایا جا سکے۔
ملک وحید نے مزید بتایا کہ حکومت پنجاب گندم کی صرف صوبے تک محدود خرید و فروخت کی پالیسی ختم کر رہی ہے، جس کے بعد گندم کی بین الصوبائی تجارت بھی ممکن ہو سکے گی۔
نجی فلور ملز کو فوری خریداری کی سہولت دینے کے لیے حکومت نے 100 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے گندم کی مارکیٹ میں طلب و رسد کا توازن برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔
ملک وحید کے مطابق، چار ماہ کے اسٹوریج سے گندم کی قیمت میں اضافے کی توقع ہے، جس کا براہِ راست فائدہ کسان کو ملے گا۔ یہ پالیسی نہ صرف کسان کو بہتر منافع دے گی بلکہ مارکیٹ میں ایک مستحکم سپلائی چین بھی قائم کرے گی۔
حکومت جلد ہی کسان کارڈ کے تحت ایک 15 ارب روپے کی نئی مالیاتی سکیم بھی متعارف کروا رہی ہے، جس کے ذریعے کسان حکومت سے ہنگامی یا اہم معاملات پر فوری مالی معاونت حاصل کر سکیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News