
وزیر اعظم کا بجلی کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے گھریلو اور صنعتی صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان کردیا۔
بجلی کے نرخوں میں کمی کے حکومتی پیکیج کے حوالے سے اسلام آباد میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیر اعظم سمیت وفاقی وزراء اور سیاسی شخصیات شریک ہوئیں۔ تقریب کا اہتمام تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول مقبول ﷺ پیش کی گئی۔
تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے معاشی میدان میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں اور ماضی کے سنگین چیلنجز کا کامیابی سے سامنا کیا۔ جب موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا تو ملک شدید معاشی بحران سے دوچار تھا اور معیشت پر دیوالیہ ہونے کے خطرات منڈلا رہے تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) بھی پاکستان سے بات کرنے کو تیار نہیں تھے۔ حکومت کو ایل سیز کھلوانے اور بجلی کے کارخانے چلانے کے لیے بھی شدید مشکلات کا سامنا تھا۔
پاکستان کی معیشت استحکام کی جانب گامزن
انہوں کہا کہ ہماری حکومت نے انتھک محنت اور مشکل فیصلوں کے ذریعے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔ آج معیشت میں بنیادی استحکام آ چکا ہے اور مہنگائی کی شرح بھی سنگل ڈیجٹ میں آگئی ہے۔ پچھلے ایک سال میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 38 روپے فی لیٹر کمی کی گئی جو کہ پورے خطے میں سب سے کم ہے۔
بجلی کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان
وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا کہ گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ کمی کی جا رہی ہے جس کے بعد صارفین کو بجلی 34 روپے 37 پیسے فی یونٹ دستیاب ہوگی۔ صنعتی صارفین کے لیے بھی 7 روپے 59 پیسے فی یونٹ کمی کی گئی ہے جس سے صنعتی پیداوار اور معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو پہنچایا جائے گا اور بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی کے لیے آئی پی پیز کے ساتھ بھی مذاکرات کیے جارہے ہیں۔
آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاکرات
وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں 3696 ارب روپے کا ریلیف ملا جو کہ حکومت کی ایک بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ 2393 ارب روپے ہے جسے آئندہ پانچ سالوں میں بتدریج ختم کردیا جائے گا۔
معاشی اصلاحات اور آگے کا لائحہ عمل
وزیراعظم نے بتایا کہ نجکاری، رائٹ سائزنگ اور معاشی اصلاحات کے ذریعے معیشت کو مستحکم بنایا جائے گا۔ سرکاری اداروں کے نقصانات سے سالانہ 800 ارب روپے کا بوجھ خزانے پر پڑتا ہے جسے کم کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے مشکل فیصلے اور سخت محنت جاری رہے گی۔ وزیراعظم نے آرمی چیف کے بھرپور تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ تمام ادارے ملکی استحکام اور ترقی کے لیے یکجا ہو کر کام کر رہے ہیں۔
نئی صبح کا آغاز
شہباز شریف کا کہنا تھا کہا کہ پاکستان میں ایک نئی صبح کا سورج طلوع ہو رہا ہے اور معیشت میں بہتری کا سفر جاری رہے گا۔ ٹیکس محاصل میں 35 فیصد اضافے کا ہدف رکھا گیا ہے جب کہ زرعی شعبے میں ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں جنہیں بروئے کار لایا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News