
سینیٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے جمع کرائی گئی ایک قرارداد میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک میں پانی کی کمی کا 100 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے پنجاب میں نہروں کی تعمیر کے حوالے سے سینٹ میں ایک اہم قرارداد جمع کرائی تھی، یہ قرارداد سینیٹر شیری رحمن کی جانب سے سینٹ میں پیش کی گئی، جس پر پیپلزپارٹی کے ارکان سینٹ کے دستخط موجود ہیں۔
قرارداد میں ملک میں پانی کی کمی کے سنگین مسئلے کی جانب توجہ دلائی گئی ہے، جس کے مطابق پانی کی کمی کا 100 سالہ ریکارڈ ٹوٹ چکا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے تین صوبے اس وقت شدید پانی کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں اور ملک کے ڈیموں اور بیراجوں میں بھی پانی کی سطح کم ہو رہی ہے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ آئین پاکستان پانی کی یکساں تقسیم کی گارنٹی دیتا ہے اور اس حوالے سے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ تمام صوبوں کو اپنے حصے کا پانی مل سکے۔
چولستان کنال کی تعمیر پر اعتراض کرتے ہوئے پیپلزپارٹی نے خبردار کیا کہ اس منصوبے سے سندھ کے لوور ریپیرین پر منفی اثرات پڑیں گے، جہاں پہلے ہی پانی کی کمی کی صورتحال سنگین ہے۔
قرارداد میں یہ بھی کہا گیا کہ وفاقی حکومت کو اس وقت تک کسی بھی نئے پانی کے منصوبے کی منظوری نہیں دینی چاہیے جب تک سندھ کی سی سی آئی میں اپیل زیر التوا ہے۔
مزید برآں، قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ صوبوں کے درمیان پانی کی شفاف تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے ارسا (پاکستان کا آبی وسائل کا ادارہ) کو فعال کیا جائے۔
اس کے ساتھ ہی پیپلزپارٹی نے وفاقی حکومت سے سندھ سے وفاقی ممبر کی فوری تقرری کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
پیپلزپارٹی نے درخواست کی کہ سی سی آئی کا اجلاس فوری طور پر بلایا جائے تاکہ پانی کے مسائل کے حل کے لیے موثر اور شفاف فیصلے کیے جا سکیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News