وزیراعلیٰ سندھ نے میڈیا کو سی سی آئی کے دستخط شدہ فیصلے کی کاپی بھی دکھائی
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے فیصلے کے تحت اب دریائے سندھ سے کوئی نئی نہر اتفاق رائے کے بغیر نہیں نکالی جائے گی۔
انہوں نے دھرنوں کے شرکاء سے اپیل کی کہ اب جب کہ منصوبہ ختم ہو چکا ہے، تمام دھرنے فوری طور پر ختم کر دیے جائیں کیونکہ دھرنوں کی وجہ سے سامان کی رسد میں شدید رکاوٹ آئی ہے۔
انہوں نے سندھ کے عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان کی کاوشوں اور مؤقف کی جیت ہوئی ہے۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ وزیراعظم نے 25 اپریل کو نہروں کے معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے اعلامیہ جاری کیا تھا اور بعد ازاں دو مئی کو سی سی آئی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ حکومت سندھ کی درخواست پر اجلاس آج طلب کیا گیا۔
مزید پڑھیں: وفاقی حکومت نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ واپس لے لیا
وزیراعلیٰ سندھ نے میڈیا کو سی سی آئی کے دستخط شدہ فیصلے کی کاپی بھی دکھائی اور واضح کیا کہ سات فروری کو ایکنیک کی جانب سے دی گئی عارضی منظوری کو واپس لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
مراد علی شاہ کے مطابق نگران حکومت کے دور میں منظور ہونے والے منصوبے کے خلاف سندھ حکومت نے مسلسل اعتراضات اٹھائے تھے، جس کی وجہ سے یہ منظوری چار مرتبہ موخر ہوئی اور منصوبے پر تاحال ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر بے بنیاد پراپیگنڈا کیا گیا اور صدر آصف علی زرداری سمیت دیگر شخصیات کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔ سندھ کے عوام کو بھی اس منصوبے کے بارے میں گمراہ کیا گیا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ آج تک ایسا نہیں ہوا کہ سی سی آئی کسی منظور شدہ منصوبے کو واپس کرے، یہ ایک تاریخی پیش رفت ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آئندہ کوئی نہری منصوبہ مکمل اتفاق رائے کے بغیر شروع نہیں کیا جائے گا، اور یہ فیصلہ تمام صوبوں کے مفاد میں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
