
اجلاس میں ممکنہ بھارتی جارحیت اور مس ایڈونچر کے تناظر میں پوری قوم کو اتحاد اور یکجہتی کا پیغام دیا گیا ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا 52 واں اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں ملک کی موجودہ صورتحال اور بھارتی جارحیت کے پس منظر میں اہم فیصلے کیے گئے۔
مشترکہ مفادات کونسل نے پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے یکطرفہ، غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے قومی امنگوں کی ترجمانی کی۔
اجلاس میں کہا گیا کہ ممکنہ بھارتی جارحیت اور مس ایڈونچر کے تناظر میں پوری قوم کو اتحاد اور یکجہتی کا پیغام دیا گیا ہے۔
سی سی آئی کے اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان ایک پرامن اور ذمہ دار ملک ہے تاہم ملکی دفاع کے لیے کسی بھی چیلنج کا موثر جواب دینا جانتا ہے۔
اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے وفاقی حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کے خلاف متفقہ موقف اپنانے پر زور دیا۔
مزید پڑھیں: وفاقی حکومت نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ واپس لے لیا
مشترکہ مفادات کونسل نے سینیٹ میں بھارتی غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے خلاف منظور کی گئی قرارداد کی بھرپور پذیرائی کی۔
اجلاس کے دیگر اہم نکات میں شامل تھے:
سی سی آئی سیکریٹریٹ کی جانب سے مالی سال 2021-2022، 2022-2023 اور 2023-2024 کی رپورٹس اجلاس کے سامنے پیش کی گئیں۔
مشترکہ مفادات کونسل نے سی سی آئی سیکریٹریٹ ریکروٹمنٹ رولز کی منظوری دے دی۔
کابینہ ڈویژن کی جانب سے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی سال 2020-2021، 2021-2022 اور 2022-2023 کی رپورٹس کے ساتھ ساتھ اسٹیٹ آف انڈسٹری کی رپورٹس برائے سال 2021، 2022 اور 2023 پیش کی گئیں۔
اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News