Advertisement
Advertisement
Advertisement

آئی ایم ایف پروگرام درحقیقت پاکستان کا پروگرام ہے، وزیر خزانہ

Now Reading:

آئی ایم ایف پروگرام درحقیقت پاکستان کا پروگرام ہے، وزیر خزانہ
آئی ایم ایف پروگرام درحقیقت پاکستان کا پروگرام ہے، وزیر خزانہ

آئی ایم ایف پروگرام درحقیقت پاکستان کا پروگرام ہے، وزیر خزانہ

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام درحقیقت پاکستان کا پروگرام ہے، ہمیں آئی ایم ایف پروگرام کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں مشکل فیصلے نہیں کیے گئے، ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہو چکی ہے، بیرون ملک سے ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے، اگر یہی صورت حال رہی تو ترسیلات زر 36 ارب ڈالر سالانہ کی سطح پر پہنچ سکتی ہیں۔

وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ مقامی ایل سی کھولنے اور ایکسپورٹس کے لیے یہ بہت اہمیت کا حامل ہے، معاشی استحکام کو اب پائیدار ترقی میں بدلنا ہے، افراد زر کی شرح میں کمی سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں، ہماری ذمہ داری ہے ہے کہ افراط زر کی شرح میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل ہو۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ 51  بنیادی ضرورت کی اشیاء کی قیمتوں پر کڑی نظر ہے، 51  بنیادی اشیاء میں سے 36 کی قیمتیں قدرے مستحکم ہیں، مارک اپ کی شرح 12 فیصد ہونے سے صنعتوں کو فائدہ ہو رہا ہے، میرے ذاتی خیال میں شرح سود میں کمی کی مزید گنجائش موجود ہے۔

وزیر خزانہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ نئے سرمایہ کاروں کا اسٹاک مارکیٹ میں آنا انتہائی اہم ہے، عیدالفطر پر معاشی سرگرمیوں کے حوالے سے سروے کروا گیا، عید پر 870 ارب روپے کی معاشی سرگرمیاں دیکھی گئیں، عید پر معاشی سرگرمیوں میں اضافہ قوت خرید کے حوالے سے مثبت اشارہ کرتا ہے۔

Advertisement

محمد اورنگزیب نے کہا کہ افراط زر کی شرح میں مسلسل کمی آ رہی ہے، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ تمام بنچ مارکس پورے ہونے پر ہوا، اسٹرکچرل بینک مارکس میں وہ کچھ بھی ہوا جو پہلے کبھی ملکی تاریخ میں نہیں ہوا، حکومت سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے، معاشی استحکام اور میکرو استحکام ملک میں پہلے بھی آ چکا ہے، موجودہ آئی ایم ایف پروگرام اسی وقت آخری پروگرام بن سکتا ہے جب ہم مشکل پالیسی فیصلے کریں۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس بیس بڑھانے کے حوالے سے ہم درست سمت میں جا رہے ہیں، نئے ٹیکس فائلرز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، مستقبل میں سب اپنے گھر سے بیٹھ کر ٹیکس فائل کریں گے، ٹیکنالوجی کے استعمال سے ٹیکس فائلنگ کا نظام آسان اور شفاف بنائیں گے، جون 2024 سے آج تک بجلی کا ٹیرف کم ہونا بڑی بات ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اسٹرکچرل ریفارمز پر وزیر توانائی کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ نئے ٹیکس فائلرز سے 105 ارب روپے وصول ہوئے، ملک میں گاڑیوں اور موٹرسائیکلز کی فروخت میں اضافہ ہوا، حکومت ٹیکس نیٹ کو بڑھا رہی ہے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 10.6 فیصد ہے، آئندہ 3 برس میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 13 فیصد تک لے جائیں گے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف وفد یا مشن اس وقت پاکستان میں نہیں، ایف بی آر کا کام صرف ٹیکس جمع کرنا ہے، رواں مالی سال ٹیکس وصولی میں ساڑھے 32 فیصد اضافہ ہوا ہے، آئی ایم ایف سے 1 ارب ڈالر مرحلہ وار وصول ہوں گے، چینی حکام کے ساتھ بات چیت مثبت رہی۔

وفاقی وزیر خزانہ نے مزید یہ بھی کہاکہ امریکہ پاکستان کا اہم اسٹریٹیجک اور سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، وزیراعظم نے ٹیرف کے حوالے سے اہم کمیٹی قائم کی ہے،  ہم ٹیرف کے معاملے کو چیلنج اور مواقع دونوں کی حیثیت سے دیکھ رہے ہیں، ٹیرف کے معاملے پر کمیٹی چند روز میں سفارشات وزیراعظم کو پیش کر دے گی، پاکستان اپنا موقف پیش کرنے کے لیے وفد واشنگٹن بھیجے گا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پاک افغان مذاکرات ناکام، پاکستان کا دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان
پاک بھارت جنگ کے دوران سات نئے طیارے گرائے گئے، ٹرمپ
صحیح سمت کیلیے مساوی تعاون ناگزیر ہے، شہباز شریف کا ریاض میں کانفرنس سے خطاب
وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کی ملاقات، پاک سعودی اقتصادی تعاون کے نئے فریم ورک پر اتفاق
وزیراعظم آزاد کشمیر کو مستعفی ہونے کا پیغام، پیپلز پارٹی نے آج کی مہلت دے دی
سول اسپتال حیدرآباد میں جعلی چیکس کے ذریعے کروڑوں روپے نکالے جانے کا انکشاف
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر