
سینیٹر عرفان صدیقی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حالیہ تقریر پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’’شرمناک‘‘ اور ’’شکست خوردہ قیادت کا نوحہ‘‘ قرار دیا ہے۔
اپنے ایک ٹویٹ میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مودی کی تقریر نہ صرف بھارتی فوجی ناکامی کا غیرعلانیہ اعتراف تھی بلکہ اس کی بدن بولی (باڈی لینگویج) ایک ہارے ہوئے شخص کی بوکھلاہٹ کی عکاسی کر رہی تھی۔
انہوں نے لکھا کہ ایک ایک لفظ چیخ چیخ کر کہہ رہا تھا کہ میں ہوں اپنی شکست کی آواز‘۔ یہ ایک ایسی کھسیانی بلی کی بوکھلاہٹ تھی جسے نوچنے کے لیے کوئی کھمبا بھی نہیں ملا۔
سینیٹر صدیقی نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن سندور اب بھارت ماتا کی مانگ میں راکھ بھرنے کے مترادف بن چکا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارتی حکومت کو کم از کم یہ تو بتا دینا چاہیے کہ رافیل اور دیگر طیاروں کے ملبے کہاں پڑے گل سڑ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی مسلح افواج کے ہاتھوں طمانچے کھانے اور عالمی سطح پر رسوائی کے بعد ایسی تقریریں کرنا صرف سیاپا ہے۔ بہتر ہوتا کہ خاموشی اختیار کی جاتی۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے زور دیا کہ ’ذلت کے داغ تقریروں سے نہیں دھلتے، یہ کردار، عمل اور حقیقت پسندی سے مٹائے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News