وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے بھارت کی حالیہ جارحیت کے تناظر میں ایک واضح اور دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا خیال ہے پاکستان کو اب بھارت کا ادھار چکانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا ہے تو اسے اس کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں وزیرِ دفاع نے کہا کہ بھارت نے گزشتہ روز بغیر کسی ثبوت اور تحقیق کے پاکستان پر حملہ کیا، جو نہ صرف کشمیر بلکہ دیگر علاقوں تک بھی پھیلا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ پہلگام واقعے کی تفصیلات اور شواہد سامنے لائے جائیں، لیکن بھارت نے جارحیت کی راہ اپنائی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ یہ حساب ہمیں چکانا پڑے گا، ہم خود بھی کوئی ابتدا کر سکتے ہیں، کیونکہ اب ہمارے پاس معقول جواز موجود ہے۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ بھارت نے آج دن کے وقت بھی کچھ پاکستانی شہروں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے، جس سے خطرہ تاحال موجود ہے کہ بھارت مزید دو یا تین شہروں پر حملے کی کوشش کر سکتا ہے۔
وزیرِ دفاع نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اپنی جوابی کارروائی میں مکمل احتیاط برتی اور صرف ملٹری ٹارگٹس کو نشانہ بنایا، جبکہ بھارت کی جارحیت کا ہدف عام شہری بنے، جو قابل مذمت ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کبھی بھارت میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی پالیسی نہیں اپنائے گا۔
خواجہ آصف نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کا ایک ایک چپہ خود آ کر دیکھ لے کہ کہاں دہشت گرد موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر دہشت گرد کیمپ موجود ہونے کا دعویٰ ہے تو غیرجانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی جائیں۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیمیں بی ایل اے اور ٹی ٹی پی بھارتی وزیرِاعظم مودی سے مالی معاونت حاصل کر رہی ہیں، جس پر عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے۔
وزیرِ دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے آبادی کو نشانہ بنانے سے گریز کیا، جبکہ بھارت نے نہتے شہریوں پر حملے کر کے اپنی بزدلی کا ثبوت دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
