
پاکستان میں بچوں کو معذور بنانے والی موزی بیماری پولیو کی روک تھام کے لیے ویکسین کے قطرے پلانے کی 2025 کی تیسری مہم آج سے شروع ہوگئی ہے۔
پاکستان اور افغانستان میں اس بار بیک وقت انسداد پولیو مہم شروع کی گئی ہے تا کہ پولیو وائرس کا مکمل خاتمہ یقینی بنایا جا سکے۔
یہ مہم یکم جون تک جاری رہے گی، جس کے دوران 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے قومی مہم کے آغاز پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
انہوں نے پولیو مہم میں حصہ لینے والے ورکرز کو “اصل ہیرو” قرار دیتے ہوئے ان کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
مزید پڑھیں: انسداد پولیو مہم سے بچوں کے مستقبل کو محفوظ کریں گے، وزیراعظم
مصطفیٰ کمال نے والدین سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلائیں، یہ صرف ایک قطرہ نہیں، بلکہ آپ کے بچوں کی صحت، مستقبل اور زندگی کا تحفظ ہے۔
وزیر صحت نے خبردار کیا کہ پولیو ایک مستقل معذوری کا سبب بن سکتا ہے، جس کا کوئی علاج نہیں، صرف ویکسین ہی اس بیماری سے بچاؤ کا واحد ذریعہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی میں عوامی نمائندوں کی شمولیت سے چلائی گئی انسداد پولیو مہم کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور ویکسین سے انکار کرنے والوں کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ والدین منفی پروپیگنڈے کو رد کرتے ہوئے اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے اس مہم کا حصہ بنیں، تاکہ پاکستان بھی جلد ان ممالک کی صف میں شامل ہو سکے جہاں پولیو کا مکمل خاتمہ ہو چکا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News