
حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے بیرونی شعبے کے مختلف اہداف میں نمایاں اضافہ کرنے کی تجاویز تیار کر لی ہیں۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق ترسیلات زر، برآمدات اور خدمات کی برآمدات میں مثبت رجحان برقرار رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جب کہ درآمدات اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سے متعلق محتاط تخمینے پیش کیے گئے ہیں۔
دستاویزات کے مطابق آئندہ مالی سال کے دوران ترسیلات زر کا ہدف 39 ارب 43 کروڑ ڈالر سے زائد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، جب کہ رواں مالی سال کا تخمینہ 37 ارب 45 کروڑ ڈالر سے زائد ہے۔ یہ اعداد و شمار ترسیلات میں 5.3 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتے ہیں۔
اسی طرح برآمدات کا ہدف 35 ارب 28 کروڑ ڈالر سے زائد رکھا جا رہا ہے، جو کہ رواں مالی سال کے 32 ارب 85 کروڑ ڈالر کے تخمینے کے مقابلے میں تقریباً 7.4 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہفتہ وار کاروبار کی صورتحال
دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ درآمدات کا ہدف آئندہ مالی سال کے لیے 65 ارب 21 کروڑ ڈالر سے زیادہ مقرر کرنے کی تجویز ہے، جب کہ رواں مالی سال کی درآمدات 58 ارب 30 کروڑ ڈالر سے زائد رہنے کا امکان ہے۔ یہ شرح 11.8 فیصد اضافے کی جانب اشارہ کرتی ہے۔
حکومت نے آئندہ مالی سال کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا ہدف 2 ارب 11 کروڑ ڈالر سے زائد رکھنے کی تجویز دی ہے، جو کہ رواں مالی سال کے متوقع 1 ارب 52 کروڑ ڈالر کے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کے برعکس ایک واضح تبدیلی کی علامت ہے۔
مزید برآں، خدمات کی برآمدات میں بھی اضافے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ آئندہ مالی سال کے لیے اس شعبے سے 14 ارب ڈالر سے زائد آمدن کا ہدف رکھا گیا ہے، جب کہ رواں مالی سال کے لیے یہ تخمینہ 11 ارب 48 کروڑ ڈالر ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News