فیلڈمارشل عاصم منیر/ امریکی صدر ٹرمپ / فوٹو
ٹرمپ نے عاصم منیر سے2گھنٹے طویل ملاقات کواعزاز قراردیدیا، ایران اور مسئلہ کشمیر پربھی بات ہوئی۔ فیلڈ مارشل اور امریکی صدر ٹرمپ کی ملاقات وائٹ ہائوس کے کیبنٹ روم میں ہوئی۔ یہ ملاقات پاک امریکا تعلقات میں ایک اہم موڑ تصور کی جا رہی ہے۔
قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اعزاز میں وائٹ ہاؤس کے کیبنٹ روم میں ظہرانہ بھی دیا۔
یہ ظہرانہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی، سلامتی اور خطے میں امن سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کے لیے ایک اعلیٰ سطحی موقع فراہم کرےگا۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقاتیں صرف امریکی صدر تک محدود نہیں تھی۔
ان کی امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ سے بھی اہم ملاقاتیں متوقع ہیں۔
ان ملاقاتوں میں دوطرفہ فوجی تعاون، انسداد دہشتگردی کی حکمت عملی اور مشرق وسطیٰ و جنوبی ایشیا میں جاری سیکیورٹی صورتحال زیر بحث آنے کی توقع ہے۔
جنگ روکنے پرشکریہ کےلئے فیلڈمارشل کو مدعو کیاتھا،امریکی صدر
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہاکہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقات میرے لئے اعزاز ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان سے تجارتی معاہدوں پر بات ہورہی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ فیلڈمارشل عاصم منیر کا شکریہ کہ وہ بھارت کے خلاف جنگ میں نہیں گئے۔ ٹرمپ نے کہاکہ جنگ سے رک جانے پر میں نے عاصم منیر کو ظہرانے پر مدعو کیاتھا۔
امریکی صدر نے کہاکہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتین ہیں ۔
مسئلہ کشمیر، پاک بھارت کشیدگی اور ایران کے معاملے پر بھی بات ہوئی
ٹرمپ نے عاصم منیر سے2گھنٹے طویل ملاقات کواعزاز قراردیدیا۔امریکی صدر نے کہاکہ پاکستانی عہدیداروں سے ایران اور مسئلہ کشمیر اور پاک بھارت کشیدگی پر بھی بات ہوئی۔
واضح رہے کہ یہ اہم ملاقات گزشتہ 13 سال کسی آرمی چیف کی امریکی صدر سے پہلی ملاقات ہے ۔ اس سے قبل باراک اوباما کے دور میں سابق آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی نے ملاقات کی تھی۔
تاہم اشفاق پرویز کیانی کی باراک اوباما سے ملاقات غیر رسمی تھی۔ اس بار فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور امریکی صدر ٹرمپ کی ملاقات باضابطہ طے شدہ ہے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
