کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی موجودہ کشیدہ صورتحال میں امریکا براہ راست ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کا حصہ بن چکا ہے۔
انہوں نے اس موقع پر پاکستان کی قومی یکجہتی اور افواج پاکستان کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بھارت سے جنگ کے دوران قوم اور افواج متحد ہوئیں اور بھارت کو منہ توڑ جواب دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس جنگ میں فیلڈ مارشل، ایئر چیف اور نیول چیف سمیت تمام مسلح افواج ایک صفحے پر تھیں جس کی بدولت کامیابی حاصل ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ کا بجٹ 2025-26 پیش؛ تنخواہوں اور تعلیم کے بجٹ میں بڑا اضافہ
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جنگ کے دوران سندھ حکومت شروع دن سے متحرک تھی۔ وزیراعلیٰ نے گھوٹکی میں بھارتی ڈرون حملے کے نتیجے میں ایک بچے کی شہادت اور اس کے والد کے زخمی ہونے کا واقعہ بھی ایوان کے سامنے رکھا۔
مراد علی شاہ نے سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کی خارجہ پالیسی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ 1990 میں اتحادی حکومت کے دوران انہوں نے بھارت کو واضح پیغام دیا تھا کہ اگر جارحیت کی گئی تو سخت ردعمل سامنے آئے گا۔
انہوں نے سابق حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک وزیر اعظم نے کہا تھا کہ میں کیا کروں، جنگ کروں؟۔ وزیراعلیٰ نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی اقوام متحدہ میں کی گئی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ احسن انداز میں پیش کیا اور ملک کا مثبت امیج اجاگر کیا۔
مراد علی شاہ نے اپوزیشن کے احتجاج کے حوالے سے کہا کہ بجٹ پر بات کرنے والے وہ 135 ویں رکن اسمبلی ہیں جب کہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کے 100 فیصد ارکان کو بولنے کا موقع دیا گیا۔
انہوں نے دیگر صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی کا موازنہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں 371 میں سے صرف 46 ارکان، خیبرپختونخوا میں 145 میں سے 53 ارکان اور بلوچستان میں 53 میں سے صرف 12 ارکان نے بجٹ پر بات کی جبکہ سندھ اسمبلی میں مکمل آزادی دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں احتجاج کا حق دیا گیا ہے لیکن اسمبلی رولز میں اس کی حدود بھی بیان کی گئی ہیں جنہیں اپوزیشن نے نظرانداز کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے تو سب کچھ بلڈوز کرسکتے تھے لیکن ایسا نہیں کیا۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سندھ سب سے بہترین صوبہ ہے اور اگر کوئی جانا چاہے تو آئین اس کو اجازت دیتا ہے لیکن میں کسی کو جانے کا نہیں کہوں گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
