
بجٹ 2025-26 میں آئی ایم ایف کے مطالبے کے باوجود زراعت اور فرٹیلائزر پر ٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ 2025-26 تمام اتحادی جماعتوں اوراسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ زرعی شعبہ پہلے ہی دباؤ کا شکارہے مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے یہ کسان دوست بجٹ ہے زرعی سیکٹر پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ 2025-26: پیپلز پارٹی کا حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ
شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ چھ سے بارہ لاکھ روپے آمدن والوں پر صرف ایک فیصد انکم ٹیکس عائد ہوگا، جبکہ گزشتہ برس پانچ فیصد ٹیکس تھا، اب صرف ایک فیصد لگے گا، اس کے علاوہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عظیم کامیابی حاصل کر چکا ہے، افواجِ پاکستان کی قربانیوں کو بجٹ میں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے پاک فوج کی ضروریات کیلئے دفاعی بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ پی ایس ڈی پی کا حجم 1000 ارب روپے تک بڑھا دیا گیا ہے، بجٹ میں بنیادی ڈھانچے، صحت، تعلیم، توانائی منصوبوں کو ترجیح دی گئی ہے۔
وزیراعظم نے سابق حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے معیشت کو ڈیفالٹ کے قریب پہنچایا، جبکہ موجودہ حکومت نے معیشت کو دیوالیہ پن سے بچایا، پاکستان اب پراعتماد انداز میں آگے بڑھ رہا ہے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو اور وفد نے عالمی سطح پر شاندار نمائندگی کی ہے، بلاول بھٹو، شیری رحمان اور کلائمٹ وفد کی خدمات لائق تحسین ہیں، جبکہ اتحادی جماعتوں کے بھرپور تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News