
اسلام آباد: ایران اسرائیل کشیدگی کے پیش نظر قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں پاکستان نے ایران پر اسرائیلی و امریکی حملوں کی کھل کر مذمت کی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں خطے کی موجودہ کشیدہ صورتحال اور قومی سلامتی سے متعلق اہم معاملات پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی وزرائے دفاع، داخلہ اور خزانہ کے علاوہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر، ایئر چیف اور نیول چیف نے شرکت کی۔
اجلاس کا بنیادی مقصد ایران، اسرائیل اور امریکہ کے درمیان جاری کشیدگی کے بعد خطے میں پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینا تھا۔
اجلاس کے دوران فیلڈ مارشل آرمی چیف عاصم منیر نے حالیہ دورۂ امریکہ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات پر قومی سلامتی کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی صدر ٹرمپ سے ملاقات پاکستان کی اسٹریٹیجک اہمیت کی واضح عکاسی کرتی ہے۔
وزیراعظم نے موجودہ حساس عالمی حالات میں آرمی چیف کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان علاقائی امن و استحکام کے لیے اپنا تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔
قومی سلامتی کا اعلامیہ
اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں پاکستان کی جانب سے ایران کے خلاف جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے ایران کے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ادارہ برائے ایٹمی توانائی (IAEA) کی ہدایات کے مطابق جوہری تنصیبات کو ہر حال میں حملوں سے محفوظ رکھا جانا چاہیے۔
قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ اس قسم کی کارروائیاں نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں بلکہ پورے خطے کو ایک بڑے بحران کی طرف دھکیل سکتی ہیں۔
قومی سلامتی کمیٹی نے اپنے اعلامیے میں ایران کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، ایران کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور سلامتی کا احترام کرتا ہے اور کسی بھی غیرذمہ دارانہ کارروائی کی حمایت نہیں کرے گا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ جوہری تنصیبات پر حملے خطے میں عدم استحکام کا باعث بن سکتے ہیں اور ایسی کارروائیوں سے ایک بڑا تنازع جنم لینے کا خدشہ ہے جس کے اثرات عالمی سطح پر محسوس کیے جا سکتے ہیں۔
قومی سلامتی کمیٹی نے بین الاقوامی برادری، اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم اور بڑی طاقتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر فوری طور پر نوٹس لیں اور ایران پر حملے کرنے والی قوتوں کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کریں تاکہ عالمی امن و سلامتی کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News