
آئند بجٹ میں پٹرولیم لیوی 78 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر مرحلہ وار سو روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 2025-2026 بجٹ میں 2 اعشاریہ 5 فیصد کی شرح سے کاربن لیوی عائد کیے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پیٹرولیم لیوی سے 1300 ارب روپے حاصل کرنے کا تخمینہ ہے۔
آئندہ مالی سال 2025-2026کا وفاقی ترقیاتی بجٹ 1 ہزار ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، جبکہ ریاستی ملکیتی اداروں کا ترقیاتی بجٹ 355 ارب روپے ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بجٹ میں سبسڈیز کے لیے 1 ہزار 186 ارب روپے مختص کیے جائیں گے، جبکہ یوٹیوبرز، فری لانسرز اور نان فائلرز پر نئے ٹیکس اقدامات متوقع ہے، نان فائلر سے جی ایس ٹی 18سے بڑھا کر 20 فیصد کیے جانے کا امکان ہے۔
نئے مالی سال کے بجٹ میں حکومت کا ریٹیلرز پر بھی ٹیکس کی وصولی کا عمل مزید سخت کرنے کا پلان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مالی سال 2025-26 کیلئے 17.6 ٹریلین روپے کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا
بجٹ میں 3500 سے زائد امپورٹڈ اشیاء پر ایڈیشنل ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی متوقع ہے جبکہ درآمدی سامان پر اضافی کسٹم ڈیوٹی میں دو سے تین فیصد کمی کا امکان ہے۔
صنعتی شعبے کیلئے خام مال کی درآمد پر بھی ڈیوٹی میں کمی کا امکان، جبکہ درآمدی خام مال پرود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے یا اس میں کمی کی تجویز ہے۔
آئندہ مالی سال 2025-2026 کے بجٹ میں بڑی کمپنیوں کیلئے سپر ٹیکس میں بتدریج کمی کی ابتدائی تجویز ہے، سالانہ 15 کروڑ منافع کمانے والی کمپنیوں کو استثنیٰ برقرار رکھنے، سالانہ 20 کروڑ منافع والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس میں 0.5 فیصد کمی کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ20 کروڑ تک منافع پر سپر ٹیکس 1 فیصد سے ہو کر 0.5 فیصد کیا جا سکتا ہے۔
سالانہ 25 کروڑ منافع پر سپر ٹیکس 2 کے بجائے 1.5 فیصد کرنے، سالانہ 30 کروڑ آمدن والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس 4 فیصد برقرار رکھنے کی تجویز ہے، جبکہ کارپوریٹ سیکٹر کیلئے سپر ٹیکس کی موجودہ شرح برقرار رہنے کا امکان ہے۔
اسی طرح نئے مالی سال کے بجٹ میں تعمیراتی صنعتوں کیلئے بھی خام مال ودہولڈنگ ٹیکس میں کمی کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News