آئندہ مالی سال کے بجٹ میں آئی ایم ایف نے 5 لاکھ سے کم آمدنی والوں کو ریلیف دینے پر اتفاق کیاہے۔
ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منقولہ اثاثوں اورایک دن کے چوزوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی تجویز مسترد کر دی ہے۔ تاہم، ڈیجیٹل سروسز پر ٹیکس عائد کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے جس سے حکومت کو 10 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق میوچل فنڈز اور سود پر ٹیکس بڑھانے کی تجاویز زیر غور ہیں، جبکہ35 فیصد انکم ٹیکس سلیب اور 5 لاکھ روپے ماہانہ آمدن پر 10 فیصد سرچارج برقرار رہے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے12 لاکھ سالانہ ٹیکس چھوٹ کی حد بڑھانے سے انکار کردیا ہے، جبکہ ابتدائی انکم ٹیکس کی شرح 5 فیصد سے گھٹا کر 1 فیصد کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔
آئی ایم ایف نے حکومت کی کیش، سونا اور دیگر منقولہ اثاثوں پر کیپیٹل ویلیو ٹیکس لگانے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ دولت پر نہیں آمدن پر ٹیکس لگایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا بجٹ میں نئی لیویز اور الیکٹرک گاڑیوں کی فروغ پر زور
ذرائع کا کہنا ہے کہ وینچر کیپیٹل اور سنیما انڈسٹری کی ٹیکس چھوٹیں ختم کرنے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں، جبکہ میوچل فنڈز پر ڈیویڈنڈ ٹیکس 20 فیصد ہونے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ فنانس ایکٹ 2022 کے تحت بیرون ملک اثاثوں پر 1 فیصد سی وی ٹی عدالت میں چیلنج ہوچکا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
