پاکستان میں مذہبی سیاسی جماعتوں کے دو اہم فورمز، ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے دوبارہ فعال ہونے کے امکانات بڑھتے جا رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ ساجد نقوی کے درمیان حالیہ دنوں میں ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال سمیت مذہبی اتحادوں کے مستقبل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ اس گفتگو میں خاص طور پر ملی یکجہتی کونسل اور ایم ایم اے کے ممکنہ احیاء سے متعلق ابتدائی بات چیت بھی ہوئی۔
اطلاعات ہیں کہ ملی یکجہتی کونسل کا ایک اہم سربراہی اجلاس جولائی کے تیسرے ہفتے میں بلایا جا رہا ہے جس میں مولانا فضل الرحمان کو خصوصی طور پر شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ علامہ ساجد نقوی نے مولانا فضل الرحمان کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی جس پر مولانا فضل الرحمان نے شرکت کی یقین دہانی کروائی۔ اس رابطے کے دوران کئی دیگر اہم سیاسی اور مذہبی امور بھی زیر غور آئے۔
خیال رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) ایک عرصے سے ملی یکجہتی کونسل سے فاصلے پر ہے تاہم مولانا فضل الرحمان کی ممکنہ شمولیت سے نہ صرف یہ فورم دوبارہ فعال ہوسکتا ہے بلکہ سیاسی و انتخابی اتحاد کی نئی صورت بھی سامنے آسکتی ہے۔
یاد رہے کہ 2018 میں بھی متحدہ مجلس عمل کو فعال کرنے کی کوشش کی گئی تھی مگر مختلف جماعتوں کے باہمی اختلافات کے باعث یہ کوششیں زیادہ دیر تک کامیاب نہ ہوسکیں۔
تاہم اس بار ذرائع کا کہنا ہے کہ مذہبی جماعتیں ایک نئے انداز اور بہتر حکمت عملی کے ساتھ آگے بڑھنے کی خواہش مند ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ سابقہ ایم ایم اے کے عہدیدار بھی اس حوالے سے پس پردہ مشاورت میں مصروف ہیں اور توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ مذہبی جماعتیں آئندہ انتخابات سے قبل کسی مشترکہ پلیٹ فارم پر متحد ہوسکتی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
