
گلگت بلتستان میں سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ پر بادل پھٹنے (کلاؤڈ برسٹ) کے باعث شدید لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلے نے وسیع پیمانے پر تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں 3 سیاح جاں بحق اور درجنوں لاپتہ ہوگئے ہیں۔
حادثہ جل سے دیونگ کے درمیان پیش آیا، جہاں سیلابی ریلوں اور چٹانیں گرنے سے 7 سے 8 کلومیٹر تک سڑک کا علاقہ شدید متاثر ہوا، 15 سے زائد مقامات پر سڑک بند ہو گئی، جس کے باعث ٹریفک کی روانی مکمل طور پر معطل ہو گئی۔
سیاحوں کی گاڑیاں بہہ گئیں، ریسکیو جاری
ضلعی انتظامیہ دیامر کے مطابق شاہراہ تھک بابوسر پر سیلابی ریلوں میں سیاحوں کی 8 گاڑیاں بہہ گئیں، ریسکیو آپریشن کے دوران اب تک 3 لاشیں نکالی جا چکی ہیں جبکہ 4 سیاحوں کو زندہ بچا لیا گیا ہے، تاہم 15 سے زائد سیاح تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کے لیے ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں۔
ریسکیو اہلکاروں نے مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے درجنوں سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔ بعدازاں ڈپٹی کمشنر اور ایس پی دیامر نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ وہ متاثرہ علاقے کے مرکزی حصے تک پہنچ چکے ہیں لیکن شدید لینڈ سلائیڈنگ اور پتھروں کے بڑے ڈھیر کے باعث کچھ علاقے تاحال ناقابلِ رسائی ہیں۔
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق بابوسر ٹاپ روڈ مکمل طور پر بند ہے جبکہ قراقرم ہائی وے پر لال پہاڑی اور تتھا پانی کے علاقوں میں 10 سے 15 گاڑیاں لینڈ سلائیڈنگ اور ندی نالوں کے درمیان پھنس چکی ہیں۔
ریسکیو آپریشن میں تیزی، فوج کی مدد طلب
ترجمان گلگت بلتستان حکومت کے مطابق لاپتہ افراد کی تلاش اور سیلاب میں پھنسے ہوئے سیاحوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لیے ریسکیو آپریشن تیز کر دیا گیا ہے۔
ترجمان فیض اللہ فراق نے بتایا کہ سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے بعض سیاحوں کا تعلق پنجاب کے ضلع لودھراں سے ہے۔
ریسکیو آپریشن میں پاک فوج بھی بھرپور حصہ لے رہی ہے، ترجمان کے مطابق ضرورت پڑنے پر ہیلی کاپٹرز کے ذریعے بھی ریسکیو کارروائیاں عمل میں لائی جائیں گی۔
شاہراہیں بند، سفر سے گریز کی ہدایت
شاہراہ قراقرم اور شاہراہ ناران-بابوسر کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے، مسافروں اور سیاحوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
حکام کا کہنا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ سڑکوں کی بحالی کا کام ایمرجنسی بنیادوں پر جاری ہے جبکہ پاک آرمی اور مقامی انتظامیہ تمام تر وسائل استعمال کر رہی ہیں تاکہ جلد از جلد معمولات زندگی بحال ہو سکیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News