
کراچی: شہر قائد کے علاقے ناظم آباد میں واقع حکیم ابنِ سینا روڈ، جس کا کروڑوں روپے کی لاگت سے جنوری 2025 میں باقاعدہ افتتاح کیا گیا تھا، صرف چند ماہ بعد دوبارہ کھود دیا گیا۔
حیران کن طور پر یہ کارروائی خود بلدیہ عظمیٰ کراچی (کے ایم سی) کے انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کی اجازت سے کی گئی، جس کے سربراہ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب ہیں۔
ذرائع کے مطابق سڑک کاٹنے کی منظوری صرف 11 لاکھ روپے کے چالان پر دی گئی، جس میں پوائنٹ نمبر 7 کے تحت سڑک کو “کچا حصہ” ظاہر کر کے قواعد و ضوابط کو نظرانداز کیا گیا۔
بلدیہ کی جانب سے اس منظوری پر شہری و سماجی حلقوں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عمل نہ صرف عوامی پیسے کے ضیاع کا باعث ہے بلکہ شہری منصوبہ بندی کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی بھی ہے۔
مزید پڑھیں: ’جو سڑکیں سندھ حکومت نے بنائیں ان کی حالت بہتر ہے’
میونسپل کمشنر کی منظوری سے دی گئی اس اجازت پر بڑھتی ہوئی تنقید کے بعد، ناظم آباد تھانے میں غیر قانونی روڈ کٹنگ کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کر لی گئی ہے، جو اس معاملے کی سنگینی کو اجاگر کرتی ہے۔
شہریوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملے کی شفاف انکوائری کر کے ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News