
کراچی: سندھ حکومت نے کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں عمارت گرنے کے افسوسناک واقعے کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے سربراہ کو معطل کرتے ہوئے جاں بحق 27 افراد کے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کر دیا۔
یہ اعلان سینئر وزیر سندھ شرجیل انعام میمن نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران کیا اور کہا کہ امن و امان کے قیام کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
شرجیل میمن نے بتایا کہ واقعے میں کوتاہی کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور دو دن میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کرے گی، جس کے بعد فوری کارروائی شروع ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈی جی ایس بی سی اے کو معطل کر دیا گیا ہے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے ملوث افراد کے خلاف مقدمات درج کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں جبکہ وزیراعلیٰ نے آج اس حوالے سے اہم اجلاس بھی طلب کیا ہے۔
’آئندہ 24 گھنٹوں میں دیگر مخدوش عمارتوں کی رپورٹ آئے گی‘
وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ 2022 میں اس عمارت کو مخدوش قرار دیا گیا تھا اور آئندہ 24 گھنٹوں میں دیگر مخدوش عمارتوں کی رپورٹ بھی جاری کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت سندھ بھر میں 740 عمارتیں مخدوش ہیں جن کی نگرانی کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کی سربراہی کمشنر کراچی کریں گے، کمشنر کراچی کو 51 خستہ حال عمارتوں کو گرانے اور 588 عمارتوں کی تحقیقات کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ متاثرہ افراد کو 10 لاکھ روپے فی کس مالی امداد دی جائے گی جبکہ ڈی جی ایس بی سی اے کی لاپرواہی ثابت ہونے پر ان کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف سخت قوانین لائے جا رہے ہیں اور قانون میں ترمیم کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔
’مجرمانہ کوتاہی میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہوگی‘
وزیر داخلہ سندھ ضیاء اللنجار نے کہا کہ لیاری میں ہونے والے اس المناک حادثے میں انسانی جانوں کا ضیاع ہوا اور مجرمانہ کوتاہی میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ بھی دیکھنے کی ضرورت ہے کون کون سے ذمہ داران کی غفلت ہے، ذمہ داران کا تعین کر کے انہیں گرفتار بھی کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News