
وزیرِاعظم کے معاونِ خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یوکرین تنازع کے فوری پرامن حل پر زور دیا اور کہا کہ اس جنگ کا کوئی فوجی حل موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ تین سال سے زائد عرصے سے جاری اس تنازع نے نہ صرف خطے بلکہ عالمی سطح پر امن و سلامتی کو متاثر کیا ہے۔ جنگ کے تسلسل سے انسانی جانوں کا ضیاع، مہاجرین کے مسائل، خوراک و توانائی کے بحران اور مہنگائی جیسے چیلنجز نے خصوصاً ترقی پذیر ممالک کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
طارق فاطمی نے کہا کہ ہر گولی، ہر راکٹ اور ہر ڈرون حملہ ہمیں امن سے مزید دور لے جاتا ہے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ تمام فریقین ضبط و تحمل کا مظاہرہ کریں، بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری کریں اور کشیدگی کم کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، روس اور یوکرین تنازع کو سفارتکاری کے ذریعے حل کرنے پر زور دیتا ہے، وزیر خارجہ
انہوں نے زور دیا کہ پیچیدہ تاریخی پس منظر کو دیکھتے ہوئے کسی تیسرے ملک کو الزام دینا یا موردِ الزام ٹھہرانا امن کے حصول میں رکاوٹ ہے۔
پاکستانی نمائندے نے کہا کہ رواں سال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے قرارداد 2774 منظور کی جس میں فریقین پر زور دیا گیا تھا کہ وہ جنگ بندی کریں اور امن قائم کرنے کے لیے مذاکرات کی راہ اپنائیں۔ پاکستان نے اس قرارداد کی حمایت کی اور روس و یوکرین کے براہِ راست مذاکرات کو خوش آئند قرار دیا۔
طارق فاطمی نے مزید کہا کہ پاکستان امن کا حامی اور مذاکرات و سفارت کاری کی طاقت پر یقین رکھتا ہے۔ ہماری اجتماعی ترجیح ہونی چاہیے کہ ہتھیار خاموش ہوں اور ایسا ماحول پیدا ہو جو مذاکراتی حل کے لیے سازگار ہو۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان خطے اور عالمی سطح پر تمام کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا جو یوکرین تنازع کے پرامن حل کا باعث بنیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News