
پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، اور جائزہ مشن کل سے وزیر خزانہ اور صوبائی حکام سے ملاقاتیں کرے گا، جس میں معاشی صورتحال سمیت صوبائی بجٹ سرپلس اہداف کے بارے میں جائزہ ہوگا۔
ذرائع کے مطابق مشن ایف بی آر اور پاور ڈویژن کے ساتھ مذاکرات کا ایک ایک دور کر چکا ہے جس میں مشن کو پاور ڈویژن کی گردشی قرض مقررہ ہدف سے پہلے ختم کرنےکی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
اقتصادی جائزہ مذاکرات کے دوران مشن کو پاورڈویژن کی جانب سے توانائی شعبےمیں اصلاحات پر بریفنگ دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف مشن کا دورہ پاکستان طے، اقتصادی جائزے کے بعد نئی قسط ملنے کا امکان
پاور ڈویژن کی بریفنگ کے دوران بینکوں کے ساتھ حالیہ معاہدے سےگردشی قرض کےبہاؤ میں کمی بارے آگاہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ معاہدے سے مالی ڈسپلن اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا، جبکہ قرض معاہدے سے صارفین پر کوئی نیا بوجھ نہیں آئےگا۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ ادائیگیاں پہلے سے لگے 3.23 روپے فی یونٹ سرچارج سےہوں گی، جبکہ مجموعی نقصانات 635 ارب کے تخمینے کے مقابلے 397 ارب پر آگئے اس دوران آئی ایم ایف نےگردشی قرضے کےان فلو کےجلد خاتمےکامطالبہ کیا۔
مشن کو تین منافع بخش ڈسکوز کی نجکاری پرپیشرفت پر بریفنگ دیتے ہوئے نجی پاور پلانٹس کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت سے بھی آگاہ کیا گیا، اور بتایا گیا کہ اضافی بجلی صنعتی شعبے اورکرپٹوماننگ میں استعمال کی جائےگا۔
مذکرات کے دوران آئی ایم ایف نے ڈسکوزکی گورننس بہتر بنانے کیلئے اصلاحات تیز کرنے کا مطالبہ کیا، جبکہ لائن لاسز اور بجلی چوری روکنے کیلئے پلان کے بارے میں بھی تفصیلی غور ہوا، مشن کی جانب سے کیپسٹی چارجز میں کمی کے لیے بھی پاور ڈویژن سے تجاویز مانگی گئیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News