
صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاک افغان سرحد پر افغان طالبان، فتنہ الہندوستان اور فتنہ الخوارج کی جانب سے اشتعال انگیزی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
صدر آصف علی زرداری
صدر آصف علی زرداری نے افغان سرزمین سے سرحد پار حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افغان علاقے سے حملے پاکستان کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
صدر نے مسلح افواج کی جرات اور پیشہ وارانہ مہارت کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ افغان طالبان حکومت دوحہ معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان طالبان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کر رہے ہیں جو خطے کے ممالک کے لیے خطرہ بن رہے ہیں، ایسے اقدامات پورے خطے بشمول پاکستان کو غیر مستحکم کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت وسیع البنیاد نمائندہ حکومت کے قیام کے وعدے سے انحراف کر رہی ہے، افغان طالبان نے اقتدار پر اجارہ داری قائم کر رکھی ہے، پاک فوج نے اسپن بولدک اور کرم سیکٹر میں حملے مؤثر انداز میں پسپا کیے۔
صدر زرداری نے افغان حکام کو اپنی سرزمین دہشت گردی اور پاکستان مخالف سرگرمیوں کیلئے استعمال نہ ہونے دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ایسے حملے خطے کے امن اور دوستی کے تعلقات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
صدر نے مزید کہا کہ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک سے پرامن اور تعاون پر مبنی تعلقات چاہتا ہے، پاکستان پر کسی بھی جارحیت کا بھرپور اور دوٹوک جواب دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کی سپن بولدک چمن میں جوابی کارروائی، افغان طالبان کی جنگ بندی کی درخواست
وزیراعظم محمد شہباز شریف
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاک افغان سرحد پر افغان طالبان، فتنہ الہندوستان اور فتنہ الخوارج کی جانب سے اشتعال انگیزی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نے کرم سیکٹر میں افغان طالبان کے حملے کو ناکام بنانے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ افغان طالبان کو ان کی بلا اشتعال جارحیت کے جواب میں پاک فوج نے بھرپور جواب دیا۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ ملکی سالمیت کا ہر صورت دفاع کیا جائے گا، افغانستان کی سرزمین کا پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات کے لیے استعمال ہونا انتہائی قابل مذمت ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News