Advertisement
Advertisement
Advertisement

پاکستان کا دوٹوک مؤقف اور ذبیح اللہ مجاہد کا گمراہ کن بیان، استنبول مذاکرات کی اصل حقیقت

Now Reading:

پاکستان کا دوٹوک مؤقف اور ذبیح اللہ مجاہد کا گمراہ کن بیان، استنبول مذاکرات کی اصل حقیقت
پاکستان کا دوٹوک مؤقف اور ذبیح اللہ مجاہد کا گمراہ کن بیان، استنبول مذاکرات کی اصل حقیقت

استنبول میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات ایک بار پھر ڈیڈلاک کا شکار ہوگئے جس سے خطے میں امن و استحکام کی مشترکہ کوششوں کو نقصان پہنچا۔

پاکستان نے ترکیہ اور قطر کی ثالثی میں ان مذاکرات میں سنجیدگی سے شرکت کی اور دوٹوک مؤقف اپنایا کہ افغان حکومت کی زبانی یقین دہانیاں اب ناکافی ہیں۔

پاکستان نے واضح کیا کہ تعاون صرف اسی وقت ممکن ہے جب وہ دوطرفہ، قابلِ پیمائش اور قابلِ نفاذ ہو، تاکہ دہشت گردی کے خاتمے کی کوششیں حقیقی نتائج دے سکیں۔

پاکستان کا بنیادی مطالبہ انتہائی واضح اور قانونی تھا افغان سرزمین سے ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گرد گروہوں کا خاتمہ، ان کے رہنماؤں کی حوالگی اور اس حوالے سے تحریری یقین دہانی۔

یہ مطالبہ کسی ملک کی خودمختاری کے خلاف نہیں بلکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی اصولوں کے عین مطابق ہے، تاہم افغان وفد نے ہر بار کی طرح آخری مرحلے پر ٹھوس قدم اٹھانے سے انکار کر دیا، جس سے مذاکرات کی کامیابی ممکن نہ ہو سکی۔

Advertisement

افغان طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا حالیہ بیان، جس میں پاکستان کے مؤقف کو غلط انداز میں پیش کیا گیا، دراصل ایک گھسا پٹا روایتی پروپیگنڈا ہے جو بھارت کے تیار کردہ بیانیے سے مشابہت رکھتا ہے، حقیقت یہ ہے کہ ٹی ٹی پی کی قیادت، تربیت اور فنڈنگ کے نیٹ ورک اب بھی افغانستان میں کھلے عام کام کر رہے ہیں۔

Advertisement

اگر افغان ریجیم واقعی اپنی سرزمین کو دہشت گردوں سے پاک سمجھتی ہے تو وہ بین الاقوامی مبصرین، ترکی یا قطر کے نمائندوں کے ساتھ مشترکہ مانیٹرنگ میکنزم قبول کرے تاکہ حقائق سب کے سامنے آ سکیں۔

پاکستان نے ہمیشہ بات چیت، علاقائی تعاون اور امن کو ترجیح دی ہے۔ پاکستان نے نہ افغان عوام کے خلاف کوئی اقدام کیا، نہ ہی ان کی خودمختاری کو چیلنج کیا بلکہ لاکھوں افغان مہاجرین کو دہائیوں سے پناہ دے کر برادرانہ تعلقات نبھائے۔

تاہم، پاکستان اپنے عوام کی سلامتی پر کسی سمجھوتے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں جانوں کی قربانی دینے والا پاکستان صرف بیانات نہیں بلکہ عملی اقدامات کا تقاضا کر رہا ہے، کیونکہ امن اسی وقت ممکن ہے جب وعدوں کے ساتھ عمل بھی ہو۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
وفاقی کابینہ نے 27 ویں آئینی ترمیم کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی منظوری دے دی
شہداءِ نومبر، لیفٹیننٹ کرنل محمدحسن حیدر شہیدسمیت 4 شہداءکی دوسری برسی
شہر قائد میں آج موسم کیسا رہے گا؟ محکمہ موسمیات نے بتادیا
پیپلزپارٹی نے 27 ویں مجوزہ آئینی ترمیم کی کن شقوں پراتفاق نہیں کیا؟
27 ویں آئینی ترمیم ، وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس آج ، پی پی کی تجاویز پر غور ہوگا
پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس سیف کا مالدیپ کی بندرگاہ کا دورہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر