اسلام آباد: سینیٹ کا اجلاس کل صبح طلب کرلیا گیا ہے جس کا تفصیلی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے جب کہ اجلاس میں آئینی ترمیم شامل نہیں کی گئی۔
سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ایوانِ بالا کا اجلاس کل صبح ہوگا۔ ایجنڈے میں آئینی ترمیمی بل شامل نہیں کیا گیا تاہم اہم قانونی مسودات پر غور متوقع ہے۔
وزیرِ داخلہ محسن رضا نقوی اجلاس میں فرنٹیئر کانسٹیبلری ری آرگنائزیشن آرڈیننس 2025 میں مزید 120 روز کی توسیع کی قرارداد پیش کریں گے۔ اس آرڈیننس کی مدت 10 نومبر سے اگلے چار ماہ کے لیے بڑھانے کی منظوری ایوان سے لی جائے گی۔
اجلاس میں وفاقی پراسیکیوشن سروس ایکٹ 2023 میں ترمیمی بل بھی پیش کیا جائے گا جب کہ اس کی منظوری کے لیے وفاقی پراسیکیوشن سروس ترمیمی بل 2025 بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔
علاوہ ازیں کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی آرڈیننس 1960 میں ترمیمی بل پیش کیا جائے گا، جسے وزیرِ داخلہ محسن نقوی ایوان میں پیش کریں گے۔
اجلاس میں نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی آرڈیننس 2002 میں ترمیمی بل بھی پیش ہوگا جس کی منظوری کے لیے قومی اسکول آف پبلک پالیسی ترمیمی بل 2025 ایجنڈے کا حصہ ہے۔
وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ سینیٹ سے نیب آرڈیننس 1999 میں مجوزہ ترمیمی بل واپس لینے کی اجازت بھی طلب کریں گے۔
ایجنڈے میں دو توجہ دلاؤ نوٹس بھی شامل ہیں:
سینیٹر جان محمد اور ضمیر حسین گھمرو کی جانب سے نجی شعبے سے پرنسپل اکاؤنٹنگ افسران کی تقرری پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش ہوگا۔
سینیٹر عبدالشکور خان نے پاکستان پوسٹل سروسز میں تاخیر سے ہونے والی تقرریوں پر توجہ دلانے کے لیے نوٹس جمع کرایا ہے۔
سینیٹ اجلاس میں مختلف وزارتوں کی رپورٹس اور پالیسی تجاویز بھی پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
