
خفیہ لیک دستاویز میں امریکی حکام کی خلائی مخلوق سے ملاقات کا انکشاف
یو ایف او (نامعلوم اڑنے والی چیز) کے روزویل کے مقام پر ہونے والے سب سے زیادہ مشہور حادثے سے متعلق امریکی سرکاری دستاویزات لیک ہوگئیں۔
مبینہ طور پر لیک شدہ دستاویز اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ 1947 کا روزویل حادثہ درحقیقت ایک یو ایف او (نامعلوم اڑنے والی چیز) ہی تھا۔
اگرچہ یہ واضح نہیں ہے کہ یہ دستاویزات کہاں سے آئیں لیکن سوشل میڈیا سائٹ ریڈ اٹ پر لیک ہونے والی دستاویز میں خلائی مخلوق (ایلینز) سے ملاقات کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ 25 اپریل 1964 کو امریکی فضائیہ کے انٹیلی جنس افسر نے نیو میکسیکو کے صحرا میں دو خلائی مخلوق (ایلینز) سے ملاقات کی تھی جو تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہی۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ 7 جولائی 1947 کو سائنسی مطالعہ کے لیے اس چیز کے ملبے کی بازیابی کو یقینی بنانے کے لیے ایک خفیہ آپریشن شروع کیا گیا تھا۔ یہ تاریخ روز ویل حادثے والے دن کی ہی تاریخ ہے ۔
دستاویز کا پہلا صفحہ اسے پروجیکٹ ایکویریئس اور پروجیکٹ سگما کہتا ہے، ان دو ناموں کی امریکی حکومت خود تصدیق کرچکی ہے۔
دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکی فوج کا مشن 1954 میں شروع ہونے والے پروجیکٹ سگما کے حصے کے طور پر خلائی مخلوق (ایلینز) کے ساتھ رابطہ قائم کرنا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News