پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کا اپنی کارکردگیوں کے دفاع میں پریس کانفرنسز کا سلسلہ جاری ہے۔
قومی ٹیم کے اوپنر امام الحق اور ورلڈ کپ میں پاکستان کی جانب سے سب زیادہ رنز بنانے والے بلے باز بابر اعظم نے لاہور میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ یہ ان کا پہلا ورلڈ کپ تھا جس سے انہوں نے بہت کچھ سیکھا ہے۔
امام الحق نے کہا کہ وہ اپنی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔پاکستان نے 9 میں سے پانچ میچوں میں کامیابی حاصل کی اور ٹیم نے جس طرح ورلڈ کپ میں کم بیک کیا وہ پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ چیف سلیکٹر انضمام الحق کا بھتیجا ہونے کے باعث انہیں شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔لوگوں سے درخواست ہے کہ ہمارے کھیل پر بے شک جتنی مرضی تنقید کریں لیکن خدارا ہماری ذاتی زندگی کو زیر بحث نہ لایا جائے۔
امام الحق نے کہا کہ ان کا ٹیم میں مستقبل اللہ کے سوا کوئی نہیں بتا سکتا ہے۔
ورلڈ کپ میں ایک سینچری اور تین ففٹیوں کی مدد سے 474 رنز اسکور کرنے والے بابر اعظم کا کہنا تھا کہ پہلا ورلڈکپ تھا جس میں کافی کچھ سیکھنے کو ملا۔
کپتانی سے متعلق قیاس آرائیوں پر بابر اعظم نے کہا کہ یہ پی سی بی کا فیصلہ ہے کہ وہ کپتان کسے بناتا ہے، میرا کام محنت کرنا ہے جو میں کرتا ہوں، پہلے میچ میں اپنے پلان پر عمل نہیں کرسکے ۔
بابراعظم نے کہا کہ بھارت سے میچ ہاریں تو ہمیشہ ہر چیز منفی ہی جاتی ہے۔ بھارت سے ہارنے کے بعد ہی ٹیم کی گروپ بندی کی باتیں ہوئیں اور جب جیتنا شروع ہوئے تو یہ گروپ بندی کی باتیں بھی ختم ہوگئیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل کپتان سرفراز احمد بھی کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران ٹیم کی کارکردگی کو بہتر قرار دیتے ہوئے ٹیم میں گروپ بندی کی تردید کرچکے ہیں جبکہ عماد وسیم اور شاداب خان بھی اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس میں یہی بات دہراتے ہوئے نظر آئے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
