
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پنڈی میں کھیلا گیا پہلا ٹیسٹ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا۔
سری لنکا نے اپنی پہلی اننگز 308 رنز 6 کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کر دی تھی، جس کے جواب میں پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں آخری روز کا کھیل ختم ہونے تک 2 وکٹوں کے نقصان پر 252 رنز بنائے۔
پاکستان کی جانب سے شان مسعود اور عابد علی نے اننگز کا آغاز کیا لیکن شان مسعود بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہو گئے۔
قومی ٹیم کے کپتان اظہر علی نے عابد علی کے ساتھ مل کر 87 رنز کی شراکت قائم کی اور 90 کے اسکور پر اظہر علی 36 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہو گئے۔
ڈیبیو کرنے والے والے عابد علی نے شاندار بلے بازی کا سلسہ جاری رکھا اور 10 چوکوں کی مدد سے اپنی سنچری مکمل کی۔ عابد علی رواں سال 29مارچ کو اپنے پہلے ون ڈے میں آسٹریلیا کے خلاف سنچری بنائی تھی۔ عابد علی دنیا کے 108ویں ٹیسٹ کھلاڑی بن گئے جنہوں نے اپنے پہلے ٹیسٹ میں سنچری بنائی۔
ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے پہلے آسٹریلیا کے ڈبلیو جے گریس نے انگلینڈ کے خلاف 15مارچ 1877میں سنچری بنائی تھی ٹیسٹ کرکٹ میں آخری ڈیبیو سنچری انگلینڈ کے بن فوکس نے سری لنکا کے خلاف ہی چھ نومبر 2018 کو بنائی تھی ون ڈے میں پاکستان کے سلیم۔الہی امام الحق اور عابد علی سنچریاں بنا چکے ہیں۔
بابراعظم نے بھی شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 118 گیندوں پر ہوم گراؤنڈ پر اپنے پہلے ٹیسٹ میں سنچری اسکور کی اور وہ 102 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
پنڈی ٹیسٹ کے چار روز کا کھیل بارش اور خراب موسم کے باعث متاثر رہا لیکن میچ کے آخری روز موسم ٹھیک ہونے پر سری لنکا نے اپنی پہلی نامکمل اننگز کا آغاز 282 رنز 5 کھلاڑیوں پر کیا۔
میچ کے اختتام پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عابد علی کا کہنا تھا کہ اظہر علی اور بابر اعظم دونوں کے ساتھ کھیلنے کا مزہ آیا۔ دونوں نے بہت مدد کی کھیلتے وقت۔
بابر اعظم ہمارا بہترین بلےباز ہے۔ اس سے سیکھنے کو کافی ملتا ہے، ہم آپس میں نیٹ پریکٹس کرتے وقت بہت کچھ ایک دوسرے سے سیکھتے ہیں۔
مصباح الحق ہمارے کوچ ہیں اور ان سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے ۔ میں کھیلنے کے لیے تیار تھا، مجھے لیجنڈز سے نہ ملایا جائے، انہوں نے پاکستان کرکٹ کے لیے بہت کچھ کیا۔
عابد علی نے مزید کہا کہ اللہ پر یقین تھا کہ میں پرفارم کروں، میرا گلا کسی سے نہیں میں شکریہ کرتا ہوں اپنے چاہنے والوں کا، میں انتظار کررہا تھا کہ مجھے موقع ملے اور میں پرفارم کروں۔
سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کا شکریہ جو آے اور انہوں نے کامیاب بنایا ، پاکستان میں سیکیورٹی کا کوئی مسلہ نہیں ہے، میں باقی ٹیموں کو بھی دعوت دیتا ہوں کہ وہ آئیں اور پاکستان میں کھیلیں۔ سنچری والدین کی دعاؤں کا نتیجہ ہے،سنچری کو اپنی بیٹی کے نام کرتاہوں ،عابد علی نے سپورٹ کرنے پرٹیم کے کھلاڑی اور کوچنگ اسٹاف کا شکریہ بھی ادا کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News