
سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے 1994ء میں فکسنگ کا اعتراف کرنے سے متعلق پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر عارف عباسی اور سابق ٹیم منیجر انتخاب عالم کے دعوے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ ثابت ہو جائے تو مجھے پھانسی لگا دیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق سی ای او پی سی بی عارف عباسی نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ 1994ءمیں سری لنکا کے دورے کے بعد منیجر انتخاب عالم نے بتایا تھا کہ باسط علی نے فکسنگ کا اعتراف کر لیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بطور پی سی بی چیف ایگزیکٹو انتخاب عالم کو ٹور رپورٹ میں واقعہ درج کرنے کو کہا لیکن افسوس کہ انتخاب عالم نے اپنی رپورٹ میں اس واقعے کا ذکر نہیں کیا اور ایسا کر کے بہت غلط کیا گیا۔
بعد ازاں انتخاب عالم نے بھی عارف عباسی کے بیان کی تصدیق کی اور کہا کہ عارف عباسی سے باسط علی کے فکسنگ اعتراف کا ذکر کیا تھا لیکن ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے اپنی رپورٹ میں اس کا ذکر نہیں کیا، اگر میں اپنی رپورٹ میں اس کا ذکر کر دیتا اور باسط علی مکر جاتے تو میرے پاس اپنی بات ثابت کرنے کیلئے کچھ نہیں تھا، اس لئے رپورٹ میں ذکر نہیں کیا۔
عمران خان کا روسی ہم منصب کے نام پیغام
تاہم اب سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے عارف عباسی اور انتخاب عالم کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی ثابت کردے کہ میں نے فکسنگ کا اعتراف کیا تھا تو مجھے پھانسی پرلٹکا دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کی کسی بھی عدالت میں کوئی یہ ثابت کرے تو سزا کیلئے تیار ہوں، عارف عباسی کے بیان کے بعد انتخاب عالم سے میری بات ہوئی ہے اور یہ دونوں افراد میرے بڑے ہیں جن لوگوں نے میرے حوالے سے فکسنگ کا کہا غلط کہا، عارف عباسی کا دعویٰ جھوٹا ہے، ان کے خلاف عدالت سے رجوع کروں گا۔
خیال رہے کہ یہ معاملہ ایسے وقت پر شروع ہوا ہے جب سابق کپتان سلیم ملک نے فکسنگ کے حوالے سے سارے راز بتانے کی حامی بھرتے ہوئے 19 سال بعد قوم سے معافی مانگی تھی۔
اس سے قبل انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ محمد عامر اور شرجیل خان کی طرح انہیں بھی کرکٹ میں واپسی کا موقع دیا جائے۔سلیم ملک کے اس بیان کے بعد سے پاکستان کرکٹ ٹیم میں ماضی میں ہونے والی بدعنوانیوں سے متعلق روز نئے انکشافات سامنے آ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News