
لاہور کی سیشن عدالت نے بابر اعظم کے خلاف ہراسانی کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم نے اپنی رپورٹ لاہور کی سیشن عدالت میں جمع کرائی۔
ایف آئی اے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ مدعیہ حامیزہ مختار نے مذکورہ نمبروں کے خلاف دھمکانے، بلیک میل کرنے اور نازیبا میسجز بھیجنے سے متعلق درخواست دی ہے۔
انکوائری کے دوران مدعیہ کو نوٹس جاری کیا اور بیان ریکارڈ کیاگیا۔ فراہم کیے گئے نمبر مریم احمد ،محمد بابراور سلیمی بی بی کے نام رجسٹرڈ تھے۔رجسٹرڈ نمبر کے ملزمان کو نوٹسز جاری کرکے طلب کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ نوٹسز میں الزام الہیان کو بیان ریکارڈ کرنے موقف دینے کے لیے طلب کیا گیا۔ الزام الہیان کو تین مرتبہ نوٹسز جاری کرکے طلب کیا گیا لیکن بابر اعظم انکوائری میں شامل نہ ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بابر اعظم کی جگہ ان کا بھائی فیصل اعظم پیش ہوا اور بابر کے پیش ہونے کے لیے مہلت طلب کی تاہم بابر اعظم نے اب تک انکوائری میں شامل ہوکر بیان ریکارڈ نہیں کروایا جبکہ بابر اعظم اس معاملے میں قصور وار پائے گئے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ سلیمی بی بی نے بھی تین نوٹسزوصول کرنے کے باوجود اپنا بیان ریکارڈ نہیں کروایا جبکہ مریم احمد انکوائری میں شامل ہوئیں لیکن مدعیہ کو پہچاننے سے انکار کردیا۔
ایف آئی اے رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مریم احمد نے اپنے نمبر سے مدعیہ کو نازیبا میسجز کرنے سے انکاری کا بیان دیا۔مریم احمد کو ان کا موبائل فرانزک کے لیے جمع کرانے کا کہا گیا جو انہوں نے نہیں دیا۔
ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین نے حامیزہ مختار کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ایف آئی اے کو بابر اعظم سمیت دیگر ملزموں کے خلاف قانونی کارروائی مکمل کرکے مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News