عالمی نمبر ایک سربیئن ٹینس اسٹار نوواک جوکووچ رواں برس آسٹریلین اوپن میں اپنے ٹائٹل کا دفاع نہیں کرپائیں گے۔
آسٹریلوی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی امیگریشن حکام نے نوواک جوکووچ کا ویزا دوسری بار منسوخ کردیا ہے اور انہیں ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکام نے کہا کہ عالمی ٹینس نمبر ایک ٹینس اسٹار نے کورونا ویکسین نہیں لگوائی ہے جو کہ دیگر لوگوں کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
مزید پڑھیئے: گمراہ کن معلومات پر جوکووچ کو پانچ سال قید کا خطرہ
ڈی پورٹ کیے جانے پر جوکووچ آئندہ تین سال تک آسٹریلیا میں داخلے کے اہل نہیں ہوں گے ، سوائے ان مجبور حالات کے جو آسٹریلیا کے مفاد میں ہوں۔
ویزا منسوخ ہونے سے جوکووچ کے ریکارڈ 21 ویں گرینڈ سلیم ٹائٹل کے حصول کی امیدوں پر پانی پھر گیا ہے۔
ٹینس کی تاریخ میں سب سے زیادہ گرینڈ سلیم ایونٹ جیتنے والوں میں روجر فیڈرر، رافیل نڈال اور نوواک جوکووچ شامل ہیں، تینوں کھلاڑیوں نے 20،20 ٹائٹل اپنے نام کیے ہوئے ہیں ۔
مزید پڑھیئے: نوواک جوکووچ رہائی کے چند گھنٹوں بعد دوبارہ گرفتار
آسٹریلوی امیگریشن کے وزیر الیکس ہاک کا کہنا ہے کہ اس بار جوکووچ کا ویزا صحت اور عوامی مفاد میں منسوخ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ کرتے ہوئے میں نے محکمہ داخلہ، آسٹریلین بارڈر فورس اور نوواک جوکووچ کی طرف سے فراہم کردہ معلومات پر غور کرنے کے بعد کیا۔
مزید پڑھیئے: آسٹریلیا نے جوکووچ کے بعد ایک اور ٹینس اسٹار کا ویزا منسوخ کردیا
واضح رہے کہ دفاعی چیمپئن نوواک جوکووچ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں آسٹریلیا میں داخلے کے لیے لازمی کورونا ویکسین سے طبی استثنیٰ مل گیا ہے تاہم آسٹریلیا پہنچنے پر ان کا ویزا منسوخ کرکے انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔
جوکووچ نے ویزا منسوخی اور حراست میں لیے جانے کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا اور کیس جیت گئے تاہم عدالتی فیصلے کے کچھ ہی دیر بعد انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
