
ورلڈ کپ کا اہم میچ کھیلنے کے لیے رضوان نے اپنی جان خطرے میں ڈال دی تھی
قومی ٹیم کے وکٹ کیپر محمد رضوان کہتے ہیں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں سیمی فائنل سے قبل انہیں سانس لینے میں دشواری ہورہی تھی جبکہ انہیں آنکھوں سے بھی دھندلا نظر آرہا تھا۔
نجی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر و بیٹر محمد رضوان کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اہم میچ سیمی فائنل سے قبل انہیں سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا تھا جبکہ انہیں آنکھوں سے بھی دھندلا نظر آرہا تھا۔
محمد رضوان کہتے ہیں ایسے وقت میں ٹیم فزیشن اوراسپتال کے ڈاکٹرز نے ان کا حوصلہ بڑھایا جبکہ حالت یہ ہوگئی تھی کہ سر کے بال اور پاؤں کے ناخن کو چھوڑ کر بارہ سے زائد میڈٰیکل ٹیسٹ کیے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق محمد رضوان کو ڈاکٹرز نے علاج کے لیے ایک ہفتے تک اسپتال میں رکنے کا مشورہ دیا لیکن انہوں نے اہم میچ کی خاطر اسے قبول نہیں کیا تھا۔
اس سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ’وہ اسپتال میں رکنے کے لیے اس لیے بھی تیار نہیں تھے کیونکہ سیمی فائنل سے قبل ٹیم کمبی نیشن میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی‘ جبکہ کوچ اورکپتان کی توقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے وہ خود بھی یہ چاہتے تھے کہ پلیئنگ الیون برقرار رہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جب وہ اسپتال پہنچے تو سانس رک رہی تھی اورآنکھوں کے سامنے اندھیرا چھانے لگا تھا جبکہ ڈاکٹرز بھی بیماری کی اصل صورتحال سے آگاہ نہیں کررہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: رضوان کے شاندار کیچ اور بولنگ کی ویڈیو وائرل
انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں نرس نے دلاسا دیا اور کہا کہ گھبرانا نہیں ہے، اگر اسپتال منتقلی میں 20 منٹ بھی مزید دیر ہوجاتی تو شاید سانس کی نالی پھٹ جاتی۔
واضح رہے کہ محمد رضوان کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے اہم میچ سیمی فائنل سے قبل شدید سینے میں تکلیف سمیت بخار اور کھانسی کے باعث ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ دو روز تک آئی سی یو میں زیر علاج رہے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News