
انگلینڈ کے فاسٹ بولر کرس جارڈن نے کہا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں شکست کے بعد مجھے بھی نسلی امتیاز کا سامنا کرنا پڑا۔
تفصیلات کے مطابق کرس جارڈن نے سوشل میڈیا پر ایک وڈیو شئیر کی جس میں انہوں نے ذاتی تجربے اور کرکٹ میں نسلی امتیاز سے نمٹنے کے لیے ضروری تبدیلیوں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ 2021 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں، انگلینڈ کا آغاز فیورٹ میں سے ایک کے طور پر ہوا تھا۔
کرکٹ کے ایک جارحانہ برانڈ کے ساتھ انگلینڈ فائنل تک پہنچنے کے لیے تیار دکھائی دے رہے تھے جب تک کہ آخری چار مرحلے میں نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ وکٹوں کی شکست نے ان کی پیشرفت کو روک دیا۔
انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 166/4 کا اسکور بنایا، لیکن ہدف کا دفاع نہ کر سکا کیونکہ نیوزی لینڈ کو ہدف تک پہنچنے میں 19 اوورز کا وقت لگا۔
Chris Jordan sat down with David Lawrence, the first black president of @Gloscricket and @AceProgramme scholar Dylan, to discuss their experiences and the changes needed to tackle discrimination in the game.@RL_Cricket | The Changing Room | #ECB pic.twitter.com/IniW7PgWNo
— England Cricket (@englandcricket) July 22, 2022
تیز گیند باز کرس جارڈن انگلینڈ کے لیے سب سے مہنگے ثابت ہوئے کیونکہ انہوں نے تین اوورز میں 31 رنز دیے۔ اس میچ کے بعد جارڈن نے کہا کہ وہ آخر میں نسل پرستانہ بدسلوکی کا شکار ہے۔
کرس جارڈن نے کہا کہ شکست کے بعد سوشل میڈیا بے لگام ہو گیا تھا، ہر ایپلیکیشن پر بہت سارے تبصرے اپ لوڈ ہوئے تھے اور زیادہ تر تبصروں میں مجھے ہی شکست کا ذمہ دار ٹہرایا گیا۔
کرس جارڈن نے سوشل میڈیا پر انگلینڈ کرکٹ کی طرف سے اپ لوڈ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا کہ میرے براہ راست پیغامات اور چیزوں میں کیونکہ ہم ورلڈ کپ کے ایک میچ میں ہار گئے تھے۔
کرس جارڈن کا کہنا تھا کہ میرے نقطہ نظر سے، انگلینڈ کی ٹیم اتنی ہی متنوع ہے جتنی کہ ایک ٹیم کے لحاظ سے آتی ہے۔
کرس جارڈن کے مطابق میں جانتا ہوں کہ میں نے اس بدلنے والے کمرے میں کچھ زندگی بھر دوست بنائے ہیں۔ اور اس کی قیادت ایون مورگن کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News