
دنیا میں ریسلنگ کے کھیل کو نئی جدت دینے والے ڈبلیو ڈبلیو ای کے سربراہ ونس میک موہن نے جنسی ہراساں کے الزامات کے بعد اپنے عہدے سے ریٹائر ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ کے باس ونس میک موہن، جنہوں نے فرم کو ایک علاقائی کھیل سے عالمی جائنٹ میں تبدیل کیا، کا کہنا ہے کہ وہ بدانتظامی کے دعووں کی بھرمار کے درمیان ریٹائر ہونے جا رہے ہیں۔
ونس میک موہن نے گزشتہ ماہ ڈبلیو ڈبلیو ای میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اس رپورٹ کے بعد کہ اس نے جنسی بدکاری اور بے وفائی کے الزامات کو دبانے کے لیے لاکھوں روپے ادا کیے تھے۔
واضح رہے کہ ونس میک موہن نے کئی دہائیوں تک ڈبلیو ڈبلیو ای کی قیادت کی، اکثر رنگ میں ایک اداکار کے طور پر نظر آتے ہیں۔
ایک بیان میں جس میں اپنے خلاف الزامات کا تذکرہ نہیں کیا گیا، مسٹر میک موہن نے کہا کہ وہ دنیا بھر میں ہمارے مداحوں کی نسلوں کے لیے گہری تعریف رکھتے ہیں.
عمر کی 76 بہاریں دیکھنے والے میک موہن نے کہا کہ ہمارے عالمی سامعین یہ جان کر سکون حاصل کر سکتے ہیں کہ ڈبلیو ڈبلیو ای ہمیشہ کی طرح اسی جوش، لگن اور جذبے کے ساتھ آپ کو تفریح فراہم کرتا رہے گا.
ونس میک موہن نے ریسلنگ کمیونٹی ، کاروباری شراکت داروں ، حصص یافتگان اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے میری ہر قدم پر رہنمائی اور مدد کی۔
ونس میک موہن کی بیٹی سٹیفنی عبوری چیئرپرسن اور شریک سی ای او کے طور پر کام کریں گی۔
واضح رہے کہ جون میں، ایک مشہور امریکی جریدے نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ مسٹر میک موہن نے ایک سابق پیرا لیگل کو 3 ملین ڈالرز ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی جس نے کہا تھا کہ اس نے کام پر اسے جنسی طور پر ہراساں کیا۔
جریدے کی رپورٹس کے مطابق مبینہ طور پر اس نے 1 ملین ڈالرز کی پیشگی ادائیگی پر اتفاق کیا، باقی رقم پانچ سالوں میں ادا کی جائے گی اور بظاہر مسٹر میک موہن ذاتی طور پر ادا کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News