Advertisement
Advertisement
Advertisement

جنوبی امریکہ کے ممالک فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے کمر بستہ

Now Reading:

جنوبی امریکہ کے ممالک فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے کمر بستہ

جنوبی امریکہ کے ممالک یوراگوئے، چلی، ارجنٹائن اور پیرا گوئے نے فیفا ورلڈ کپ 2030 کی مشترکہ میزبانی حاصل کرنے کا تہیہ کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چار جنوبی امریکی ممالک آج 2030 ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے ایک بے مثال مشترکہ بولی کا آغاز کریں گے اس امید کے ساتھ کہ عالمی شو پیس کو اس کے پہلے گھر میں واپس لایا جائے گا۔

واضح رہے کہ یوراگوئے، ارجنٹائن، پیراگوئے اور چلی کی بولی لگانے کا ارادہ طویل عرصے سے جاری ہے۔ گزشتہ تین سال یہ چاروں ممالک اپنی بولی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، اس مقصد کے لیے انہوں جنوبی امریکی فٹ بال کی گورننگ باڈی کو بھی اعتماد میں لیا ہے۔

جنوبی امریکہ فٹ بال کی گورننگ باڈی کے صدر ایلی جاندرو نے کہا کہ فیفا ورلڈ کپ کو اس کے اصل گھر میں لانے کے لیے ہماری اولین ترجیح ہے۔

یاد رہے کہ 1930 میں ورلڈ کپ کا پہلا ایڈیشن یوراگوئے میں منعقد ہوا تھا اور میزبان یورا گوئے نے فائنل میں اپنے پڑوسی ارجنٹائن کو 4-2 سے شکست دی تھی۔

Advertisement

South American countries set to launch official 2030 World Cup bid | The  Japan Times

یوراگوئے کے تاریخی فٹ بال اسٹیڈیم کو اس مشترکہ میزبانی کے فائنل لیے منتخب کر لیا گیا ہے جس نے 100 سال پہلے فٹ بال کے عالمی خطاب کے پہلے میچ کی میزبانی کی تھی۔

یوراگوئے کے وزیر کھیل سیباسٹین باؤزا نے کہا کہ ہمارے لیے اسے 2030 کا صد سالہ ورلڈ کپ کہا جانا چاہیے، اور ہماری توجہ بھی اسی جانب مبذول ہے۔

واضح رہے کہ فٹ بال کے 1930 میں ہونے والے پہلے ایونٹ میں صرف 13 ٹیمیں تھیں اور پورا ٹورنامنٹ ایک ہی شہر مونٹیویڈیو کے صرف تین اسٹیڈیموں میں کھیلا گیا تھا۔

سیباسٹین نے کہا کہ 2030 میں 48 ٹیمیں ہوں گی جس کے لیے چار ممالک کے تقریباً 15 اسٹیڈیم استعمال ہوں گے۔

سیباسٹین نے مزید کہا کہ اگر ہمارا منصوبہ کامیابی سے ہمکنار ہو جاتا ہے تو یہ پہلی بار ہوگا کہ زیادہ سے زیادہ چار ممالک ورلڈ کپ کی میزبانی کریں گے۔ جنوبی امریکہ میں منعقد ہونے والا آخری ورلڈ کپ برازیل 2014 تھا۔

Advertisement

واضح رہے کہ 2026  کا فیفا ورلڈ کپ پہلے ہی تین ممالک کینیڈا، میکسیکو اور امریکہ کو دیا جا چکا ہے۔

لاطینی امریکی خطہ کورونا وائرس وبائی مرض سے سب سے زیادہ متاثر ہونے کے باوجود چلی کے وزیر کھیل الیگزینڈرا بینڈو نے پیر کو شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں اصرار کیا کہ چاروں ممالک ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ویمنز ورلڈ کپ:آزاد کشمیر کی کھلاڑی نتالیہ پرویز کے تعارف پر بھارت نے نیا تنازع کھڑا کردیا
سوریا کمار کا بڑا یوٹرن ، ایشیا کپ کی ٹرافی کے حوالے سے پینترہ ہی بدل لیا
آئی سی سی ویمن ورلڈ کپ : بنگلہ دیش نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے ہرا دیا
ٹرافی تنازع : بھارت محسن نقوی کے خلاف آئی سی سی میں کیا اقدام اٹھانے والا ہے ؟
اے بی ڈویلیئر نے ایشیا کپ میں بھارتی ٹیم کے رویئے کو نفرت انگیز قرار دے دیا
پاکستانی کھلاڑیوں کو بگ بیش لیگ میں خوش آمدید کہنے کے منتظر ہیں، کرکٹ آسٹریلیا کا پی سی بی سے رابطہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر