Advertisement
Advertisement
Advertisement

میزبانی نہ کرنے کے باوجود سری لنکا کو ایشیا کپ سے مالی فوائد ملیں گے

Now Reading:

میزبانی نہ کرنے کے باوجود سری لنکا کو ایشیا کپ سے مالی فوائد ملیں گے

معاشی بدحالی سے دوچار سری لنکا نے ایشیا کپ کی میزبانی سے معذرت کر لی تھی لیکن انہیں اس ایونٹ سے خاطر خواہ مالی فوائد ملیں گے۔

تفصیلات کے مطابق میڈیا میں آنے والی چند رپورٹس کے مطابق، سری لنکا کرکٹ کو آئندہ 2022 ایشیا کپ سے 6 ملین ڈالر کی آمدنی ہوگی، اس حقیقت کے باوجود کہ یہ ٹورنامنٹ متحدہ عرب امارات میں منعقد ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ سری لنکا اصل میں اس میگا ایونٹ کی میزبانی کرنے والا تھا لیکن ملک میں معاشی بدحالی کی وجہ سے وہ چھ ملکی ٹورنامنٹ کا انعقاد کرنے کی پوزیشن میں نہیں تھا۔

سری لنکا کی جانب سے ایونٹ کی میزبانی سے دستبرداری کے بعد یہ ٹورنامنٹ متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوگا، لیکن میزبانی کے حقوق سری لنکا کرکٹ بورڈ کے پاس ہیں اور اسی وجہ سے میزبانی کے حقوق، ٹکٹوں کی فروخت اور دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی سری لنکا کرکٹ بورڈ کو دی جائے گی۔

سری لنکا کرکٹ بورڈ کے سکریٹری موہن ڈی سلوا ان حالات سے مایوس تھے جس کی وجہ سے وہ اہم ٹورنامنٹ کی میزبانی سے محروم رہے۔

Advertisement

سری لنکا اب بھی 2.5 ملین امریکی ڈالرز کی میزبانی فیس، 1.5 ملین ڈالرز ٹکٹوں کی فروخت کی فیس اور 2 ملین ڈالرز فیس ہر شرکت کرنے والی ٹیم سے وصول کرے گا۔

ایشیا کپ 2022 کا آغاز 27 اگست کو دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں سری لنکا اور افغانستان کے درمیان افتتاحی میچ سے ہوگا۔ میچوں کی میزبانی کا دوسرا مقام شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم ہوگا۔

سری لنکن کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری نے کہا کہ اگر ہم ایشیا کپ کی میزبانی کرتے تو اس سے یقینی طور پر ملک کی معیشت کو فروغ ملتا۔

سری لنکا نے حال ہی میں ملٹی فارمیٹ سیریز کے لیے آسٹریلیا کی کامیابی کے ساتھ میزبانی کی اور اسے پریشانی سے پاک رکھا گیا۔ اس کے بعد بغیر کسی پریشانی کے پاکستان کے خلاف دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز کی بھی میزبانی کی۔

تاہم، ان دونوں سیریز کے انعقاد سے اسٹیک ہولڈرز کو ایشیا کپ 2022 کی میزبانی کے لیے سری لنکا کرکٹ بورڈ پر اعتماد ظاہر کرنے پر قائل کرنے میں مدد نہیں ملی۔

 ایس ایل سی کے سکریٹری موہن ڈی سلوا نے بتایا کہ سری لنکا کی صورتحال اور ان کے شکوک و شبہات کے بارے میں شریک بورڈز نے کس قسم کے تحفظات کا اظہار کیا۔

Advertisement

موہن ڈی سلوا کا کہنا تھا کہ یہ صرف اس لیے تھا کہ اسٹیک ہولڈرز کو ملک میں جاری بدامنی کی وجہ سے شکوک و شبہات ہیں۔ اگر ہم اس کی میزبانی کرتے تو یقینی طور پر ملک کی معیشت کو سیاحت کی تعمیر کے ارد گرد مرکز بنا کر فروغ دیا جاتا اور ملک کی شبیہہ بلند ہوتی۔

یہ ٹورنامنٹ ایشیائی ٹیموں کے لیے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری اور اپنی ٹیم کے کمبی نیشن کو درست کرنے کے لیے ایک بہترین موقع کے طور پر کام کرے گا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ایشیاکپ 2025؛ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ بہترین کارکردگی کے لیے پرعزم
ایشیا کپ سے قبل قومی کھلاڑیوں کا منفرد ’بلائنڈ فولڈ چیلنج‘ وائرل
ایشیا کپ: پاک بھارت میچز میں ڈرامائی موڑ، عوام کی دلچسپی ختم ہونے لگی
ایشیا کپ میں پاکستان سے میچ منسوخ کروانے کیلئے بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست دائر
ایشیا کپ 2025: بھارت نے یو اے ای کو 9 وکٹوں سے ہرا دیا
ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ: بھارت اور یو اے ای میں آج کانٹے کا مقابلہ متوقع
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر