
ارشدیپ سنگھ کے خلاف سوشل میڈیا پر تنقید، والدہ کا بڑا بیان سامنے آگیا
پاکستان کے خلاف بھارت کی شکست کے بعد بھارتی بولر ارشدیپ سنگھ کو کڑی تنقید کا سامنا ہے۔
ٹی ٹوئنٹی ایشیاکپ 2022 میں گذشتہ روز پاکستان اور بھارت کی ٹیموں کے درمیان پلے فور مرحلے کا میچ کھیلا گیا جس میں پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد کامیابی اپنے نام کی تھی۔
میچ کے دوران آصف علی کا کیچ ڈراپ کرنے پر بھارتی بولر ارشدیپ سنگھ کو سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید کے بعد بھارتی پنجاب کے وزیر کھیل گرمیت سنگھ ان کے حق میں میدان میں آگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیاکپ سپر فور مرحلہ؛ پاکستان نے بھارت کا غرور خاک میں ملادیا
بھارتی میڈیا کے مطابق گرمیت سنگھ نے ارشدیپ سنگھ کی والدہ سے فون پر گفتگو کی ہے، والدہ سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ’آپ کو آج زندہ دلی دکھانی چاہیے کیونکہ پورے پنجاب سمیت بھارت آج ارشدیپ سنگھ کے ساتھ کھڑا ہے‘۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ گرمیت سنگھ نے ارشدیپ سنگھ کے ناقدین کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’جن لوگوں نے کبھی کرکٹ بھی نہیں کھیلی وہ بھی آج تبصرے کررہے ہیں‘۔
رپورٹ کے مطابق گرمیت سنگھ سے بات کرتے ہوئے ارشدیپ سنگھ کی والدہ نے کہا کہ ’میچ کے بعد جب ہم نے ارشدیپ سنگھ نے بات کی تو انہوں نے کہا کہ آپ پریشان نہ ہوں کیونکہ میں اپنے ناقدین کو جواب اپنی کارکردگی سے دوں گا‘۔
واضح رہے کہ ارشدیپ سنگھ کو سوشل میڈیا پر خالصاتی بھی قرار دیا گیا ہے جب کہ صارفین نے ان کے خلاف سخت جملوں کا بھی استعمال کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت میچ میں بھارت کی شکست پر وائرل ہونی والی دلچسپ میمز
دوسری جانب کئی نامور کھلاڑی بھی ارشدیپ سنگھ کے حق میں میدان میں سامنے آئے ہیں جن میں سابق پاکستانی کھلاڑی بھی شامل ہیں۔
پاکستان کے سابق کپتان محمد حفیظ کا ارشدیپ سنگھ کو ٹیگ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’میری بھارتی فینز سے گزارش ہے کہ کھیلوں میں ہم ایسی غلطیاں کرتے ہیں کیونکہ ہم بھی انسان ہیں، براہ کرم کسی ایسی غلطی پر تذلیل کی جائے‘۔
AdvertisementMy request to all Indian team fans. In sports we make mistakes as we r human. Please don’t humiliate anyone on these mistakes. @arshdeepsinghh
— Mohammad Hafeez (@MHafeez22) September 4, 2022
یاد رہے کہ اس میچ میں پاکستان نے بھارت کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر گروپ میچ میں شکست کا بدلہ برابر کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News