Advertisement
Advertisement
Advertisement

کرکٹ آسٹریلیا نے بال ٹیمپرنگ کی منظوری دی تھی، وارنر کے مینجر کا دعویٰ

Now Reading:

کرکٹ آسٹریلیا نے بال ٹیمپرنگ کی منظوری دی تھی، وارنر کے مینجر کا دعویٰ

آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر کے مینجر نے دعویٰ کیا ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا نے 2018 سے پہلے بال ٹیمپرنگ کی اجازت دی تھی۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ڈیوڈ وارنر کے منیجر جیمز ایرسکائن نے دعویٰ کیا ہے کہ 2018 میں کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں سینڈ پیپر گیٹ اسکینڈل سامنے آنے سے ایک سال قبل کرکٹ آسٹریلیا کے حکام نے کھلاڑیوں کو گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی اجازت دی۔

ایک چونکا دینے والے انکشاف میں ڈیوڈ وارنر کے مینیجر جیمز ایرسکائن نے دعویٰ کیا ہے کہ کرکٹ آسٹریلیا کے حکام نے 2018 میں کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں سینڈ پیپر گیٹ اسکینڈل سامنے آنے سے ایک سال قبل کھلاڑیوں کو گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی اجازت دی تھی۔

The Australian ball tampering scandal everyone's talking about, explained - SBNation.com

جیمز ایرسکائن کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا کے دو ایگزیکٹوز نے  ہوبارٹ میں 2016 کے آخر میں جنوبی افریقہ سے ٹیسٹ میچ ہارنے کے بعد میچ کے ساتھ گڑبڑ کرنے کی اجازت دی تھی۔

Advertisement

کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں سینڈ پیپر گیٹ اسکینڈل کے بعد کپتان اسٹیو اسمتھ اور ان کے نائب وارنر پر 2018 کے واقعے میں ان کے کردار کی وجہ سے ایک سال کی پابندی عائد کردی گئی تھی جبکہ اوپنر کیمرون بینکرافٹ کو نو ماہ کی معطلی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

Cricket Australia review: Steve Smith, David Warner: Findings revealed into ball tampering

ڈیوڈ وارنر کو مارچ میں کیپ ٹاؤن میں پیش آنے والے اس واقعے کے آرکیسٹریٹر کے طور پر منتخب کیا گیا تھا اور وہ اپنے باقی کیریئر کے لیے قائدانہ کردار سے باہر ہو گئے تھے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ڈیوڈ وارنر کے مینجر نے میڈیا کو بتایا کہ کرکٹ آسٹریلیا کے دو سینئیر ایگزیکٹوز ہوبارٹ میں ڈریسنگ میں تھے اور وہ بنیادی طور پر جنوبی افریقہ کے خلاف شکست پر ٹیم کو برا بھلا کہہ رہے تھے۔

Australian Cricket Ball – Tampering Scandal – ms1234ms

بھارتی میڈیا کے مطابق مینجر کا کہنا تھا کہ ڈیوڈ وارنر نے کہا تھا کہ ہمیں گیند کو ریوس سوئنگ کرنا ہے اور اس کا واحد طریقہ اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنا ہے، جس پر دونوں سینئیر ایگزیکٹوز نے انہیں ایسا کرنے کو کہا تھا۔

Advertisement

یاد رہے کہ ہوبارٹ ٹیسٹ میں، آسٹریلیا پہلی اننگز میں 85 رنز پر ڈھیر ہو گیا تھا اور بعد میں جنوبی افریقہ کے فاف ڈو پلیسی بال ٹیمپرنگ کے مجرم پائے گئے تھے۔

ڈیوڈ وارنر کے مینجر نے کہا کہ وارنر نے اس ٹمپرنگ میں شامل ایگزیکٹوز کے نام ظاہر نہیں کئے، کیونکہ اس نے کرکٹ آسٹریلیا کی ساکھ کو بچایا ہے۔

What's ball-tampering, how is it done and why it's a serious offence in cricket

مینجر کے مطابق اس غیر اخلاقی معاملے میں تین سے زیادہ لوگ ملوث تھے جنہیں بچایا گیا ہے۔

ڈیوڈ وارنر کے مینجر کے اس انکشافات نے کرکٹ کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا ہے، کرکٹ آسٹریلیا نے ابھی تک ایرسکائن کے الزامات کا جواب نہیں دیا ہے۔

The Sandpaper Gate | The ball tempering scandal that changed Australian Cricket | Chase Your Sport - Sports Social Blog

Advertisement

یاد رہے کہ سینڈ پیپر اسکینڈل کی وجہ سے اس وقت کے آسٹریلیو کوچ ڈیرن لی مین کو بھی اپنا عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔

آسٹریلیا کے سابق کپتان مائیکل کلارک نے وارنر کی حمایت کی اور اپنے ملک کے کرکٹ بورڈ پر دہرے معیار کا الزام لگایا اور کہا کہ اسکینڈل کے بعد کپتانی پر پابندی کے گندے طریقے سے ڈیوڈ وارنر کو قربانی کا بکرا بنایا گیا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں ، سوریا کمار کو آئی سی سی کی ہدایت ، حارث رئوف اور صاحبزادہ فرحان کی بھی طلبی
ایشیاکپ؛ شاہد آفریدی قومی ٹیم کے فائنل میں پہنچنے کے لیے پُرامید
ایشیا کپ سپر فور، بھارت نے بنگلا دیش کو شکست دے کر فائنل کیلیے کوالیفائی کر لیا
ویمنز ورلڈ کپ کی تیاری: گرین شرٹس کی کولمبو میں بھرپور ٹریننگ
جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کیلئے قومی اسکواڈ کا اعلان رواں ہفتے متوقع
پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کولمبو پہنچ گئی، ورلڈ کپ مہم کا آغاز قریب
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر