
بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ سیریز کے لئے حکومتی سطح پر بات چیت ضروری ہے۔
ایک پوڈکاسٹ میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک دونوں ممالک کی حکومتوں کی اجازت نہیں ملتی، روایتی حریفوں کے درمیان دو طرفہ سیریز کا انعقاد ممکن نہیں ہوگا۔
تاہم، شکلا نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں دونوں ٹیمیں ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر کرکٹ سیریز کھیلیں گی۔
راجیو شکلا نے مزید کہا کہ دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا انعقاد تب ہی ممکن ہوگا جب سیکیورٹی کلیئرنس حاصل ہو۔
انہوں نے یاد دلایا کہ 2009 میں لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے کرکٹ تعلقات میں کشیدگی آ گئی تھی، اور اس واقعے کے بعد کرکٹ سیریز کا انعقاد مزید مشکل ہوگیا تھا۔
ماضی کے دورے کو یاد کرتے ہوئے شکلا نے بتایا کہ ایک دفعہ وہ کراچی گئے تھے اور اس وقت بھارتی کھلاڑیوں میں سیکیورٹی کے حوالے سے بہت زیادہ خوف تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت سچن ٹنڈولکر اور راہول ڈریوڈ نے بھی ان سے رابطہ کیا تھا اور ان سے پوچھا تھا کہ ہم پاکستان کہاں لے کر جا رہے ہیں۔ تاہم، اس وقت کے بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے کھلاڑیوں کو مکمل سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائی اور خود چائے پر مدعو کیا۔
شکلا نے جنرل پرویز مشرف کا بھی ذکر کیا، جنہوں نے کہا تھا کہ اگر بھارتی کرکٹ ٹیم پاکستان آتی ہے تو وہ خود اسٹیڈیم میں جا کر پاکستانی کرکٹ شائقین سے درخواست کریں گے کہ بھارتی ٹیم کو سپورٹ کریں۔
آئی پی ایل میں پاکستانی کھلاڑیوں کی شمولیت کے حوالے سے شکلا نے کہا کہ پاکستانی کمنٹیٹرز اور امپائرز کو آئی پی ایل میں موقع دیا جاتا رہا ہے، لیکن پاکستانی کھلاڑیوں کے کھیلنے کا انحصار فرنچائزز پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ فی الحال آئی پی ایل میں پاکستانی کھلاڑیوں کا انتخاب مشکل نظر آ رہا ہے، تاہم اس بارے میں بات چیت جاری رہتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News