Advertisement
Advertisement
Advertisement

یہ ٹیل اینڈرز کی ٹیم ہے یہ بس نیپال سے کھیل سکتی ہے

Now Reading:

یہ ٹیل اینڈرز کی ٹیم ہے یہ بس نیپال سے کھیل سکتی ہے
یہ ٹیل اینڈرز کی ٹیم ہے یہ بس نیپال سے کھیل سکتی ہے

یہ ٹیل اینڈرز کی ٹیم ہے یہ بس نیپال سے کھیل سکتی ہے

جس ٹیم کے ابتدائی کھلاڑیوں کا حال یہ ہو کہ وہ فاسٹ بولنگ پر سمجھ نہیں پارہے ہوں کہ خود کو بچائیں یا وکٹ کو۔ ان سے اگر آپ یہ توقع رکھیں کہ وہ کسی فاسٹ پچ پر اچھا آغاز دیں گے تو آپ خوابوں کی جنت میں ہیں۔ سفارشی بنیادوں پر منتخب ہونے والے کھلاڑیوں کا حال یہ ہے کہ نہ انھیں گیند نظر آتی ہے اور نہ باؤنسر سے نمٹنے کا طریقہ۔

 ایک ایساملک جس نے دنیا کے بہترین پل شاٹ کھیلنے والے ماجد خان آصف  اقبال مشتاق محمد سعید انور ظہیر عباس وسیم راجہ جاوید میاں داد انضمام الحق عمران خان جیسے ماہر بلے باز پیدا کیے ہوں جن کے لیے باؤنسرز ضرب طفل کی مانند ہو اور پلک جھپکتے ہی باؤنسر کو میدان سے باہر پھینک دیتے ہوں انھیں اینڈی رابرٹس مائیکل ہولڈنگ میلکم مارشل ڈینس للی جیف تھامسن جیسے بولرز کوئی باؤنسر مارنے سے پہلے دس دفعہ سوچیں۔

 ان عظیم کھلاڑیوں کے اس ملک میں اب باؤنسر پر شاٹ مارنا تو کجا، اس سے بچنا بھی ایک بھولا بسرا فن نظر آتا ہے۔  ویسٹ انڈیز کے بولرز جو ایک زمانے میں کالی آندھی مشہور تھے۔ اور ان کی فاسٹ بولنگ کھیلتے ہوئے سنیل گواسکر جیسے مہان بلے باز بھی کبھی کبھی آنکھ بند کرلیتے تھے ان کے خلاف وسیم راجہ مرحوم نے ہک اور پل شاٹ کھیلنے کا ریکارڈ بنایا تھا۔

 1977 کے ویسٹ انڈیز دورے پر وسیم راجہ نے ویسٹ انڈین بولرز کو پریشان کردیا تھا۔  انہوں نے ہر باؤنسر پر ہک شاٹ کھیلا تھا۔اور چوکوں چھکوں کی بارش کی تھی، پھر سب سے بڑھ کر، پوری سیریز بغیر ہیلمٹ کے تھی۔

ہملٹن میں پسپائی

Advertisement

نیوزی لینڈ کے خلاف رواں سیریز جس کا اب آخری میچ باقی رہ گیا ہے اب تک کے تمام میچ پاکستان کرکٹ کی نااہلی اور بدترین کارکردگی کا نمونہ بنے رہے۔  پہلے میچ سے کل تک کے میچ تک ٹیم نے جس قسم کی کارکردگی دکھائی ہے اس سے کرکٹ کے شائقین سخت مایوس ہیں۔

دوسرے ایک روزہ میچ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی لیے موقع تھا کہ وہ سیریز کو برابر کردے ہملٹن کی پچ گرین تھی بہت زیادہ گھاس تھی اور توقع کے مطابق باؤنس بھی تھا، پاکستان کو ٹاس جیت کر موقع ملا تھا کہ اپنے پیسرز کے ذریعے نیوزی لینڈ کی بیٹنگ کو دباؤ میں لے آئے۔

  ایک ایسی پچ جس پر اس قدر گھاس ہو اس کو دیکھ کر فاسٹ بولرز کی رال ٹپکنے لگتی ہے، جب نیوزی لینڈ کے اوپنرز کھیلنے آئے تو ان کے چہروں پر اضطراب نظر آرہا تھا،  لیکن سلام ہے پاکستانی کپتان پر جس نے اس فاسٹ پچ پر ایک مکمل فاسٹ بولر کے بجائے میڈیم فاسٹ بولر فہیم اشرف سے آغاز کرایا، جن کی پہلے اوور میں رفتار 124 سے آگے نہ جاسکی،  اور بولنگ لینتھ دفاعی تھا۔  نسیم شاہ کو اس میچ میں فہیم اشرف کے لیے ڈراپ کیا گیا، حالانکہ نسیم کے لیے آئیڈیل پچ تھی، ایک احمقانہ تبدیلی جو غیر ضروری تھی۔

پاکستانی فاسٹ بولرز اس پچ پر پاور پلے میں رنز کی رفتار نہ روک سکے، دس اوورز میں 72 رنز نااہل بولنگ کی مثال تھے،  وہ تو کیوی بلے بازوں کی جلد بازی نے تین وکٹیں خود طشتری میں رکھ کر پیش کردی۔  تاہم پاکستانی بولنگ کو سہارا اس بولر نے دیا جسے زنگ آلود اسلحہ سمجھ کر کوچ عاقب جاوید کبھی استعمال کرتے ہیں۔

 سفیان مقیم نے اپنی چائنا مین گگلی سے ڈیرل مچل کو اسٹمپڈ کرایا۔، اور پھر دوسرے بلے بازوں کو بیک فٹ پر لے آئے۔ اب کیویز 132 رنز پر اپنی پانچ وکٹ گرنے کے بعد محتاط ہوگئے رنز کی رفتار بھی سست ہوگئی، اس موقع پر محمد عباس اور مچل ہے کی 77 رنز کی پارٹنرشپ نے کیویز کی اننگز کو بچا تو لیا، لیکن پاکستان کو امید تھی کہ ہدف 230 سے زیادہ نہ ہوگا، لیکن مچل ہے کی آخری پانچ اوورز میں دھواں دھار بیٹنگ نے میچ کا نقشہ بدل دیا، جبکہ  آخری لمحات میں رنز کی بارش نے ہدف 293 تک پہنچادیا، مچل ہے اپنی پہلی سنچری ایک رنز کی کمی سے مکمل نہ کرسکے۔

پاکستان کا آغاز بدترین تھا  پاکستانی بلے باز زخمی کبوتر بن گئے تھے جو کیوی فاسٹ بولرزکی گیندوں پر پھڑپھڑارہے تھے  ایک کے بعد ایک آؤٹ ہورہے تھے،  عبداللہ شفیق امام الحق اور بابر اعظم جس طرح آؤٹ ہوئے وہ تضحیک آمیز تھا،  تینوں اٹھتی ہوئی گیندوں پر آسان کیچ دے گئے، محمد رضوان طیب طاہر سلمان علی آغا سب کی حالت قابل دید تھی۔ کسی کو گیند نظر نہیں آرہی تھی۔ فہیم اشرف اور نسیم شاہ کی بیٹنگ نے کچھ لاج رکھ لی۔ نسیم شاہ ٹیم میں کنکشن قانون کے تحت آئے کیونکہ حارث رؤف زخمی ہوگئے تھے۔  دونوں نے نصف سنچریان بنائی، لیکن دونوں ہدف تک نہیں پہنچ سکتے تھے۔ اس لیے ان کی اننگز تفریح کا سبب تو تھی لیکن جیت کاراستہ نہیں، ایک اور شکست 84 رنز سے  جس نے سیریز کا بھی فیصلہ کردیا۔

Advertisement

پراسرار سیلیکشن

ٹیم کی سیلیکشن بھی مذاق بن گئی ہے،  کون کس لیے کھیل رہا ہے اور کون نہیں،  کسی کو پتہ نہیں۔  سب باریاں لگارہے ہیں، ایک دن کوئی زخمی ہوتا ہے اور دو دن بعد وہ صحیح ہوجاتا ہے جبکہ پھر اچانک ایک اور زخمی ہوجاتا ہے، پہلے میچ سے قبل اچانک امام الحق ان فٹ ہوئے اور دوسرے میچ میں عثمان خان زخمی ہوگئے، ان غیر متوقع انجریز نے معاملہ کو مشتبہ بنادیا ہے،  سفیان مقیم کو پہلے میچ میں اسپن پچ کے باوجود نہیں کھلایا گیا،  اور دوسرے میچ میں بھی آخری لمحات میں شامل کیا گیا۔

کوچز کی نااہلیت

موجودہ ٹیم کی کارکردگی نے ثابت کردیا ہے کہ کھلاڑی جتنے کمزور تیکنیک کے مالک ہیں اتنے ہی کوچز بھی جنہیں یہ نہیں معلوم کہ اس پچ پر کیا حکمت عملی ہونا چاہیے، طیب طاہر کی بیٹنگ تیکنیک پر مقامی تماشائی ہنس رہے تھے جو باؤنسرز کے سامنے اچھل کود کررہے تھے۔  طیب طاہر اور عثمان خان کسی بھی طور پر ٹیم میں شامل ہونے کے قابل نہیں ہیں انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں کمزور ٹیموں کے خلاف رنز بناکر قومی ٹیم میں جگہ بنائی لیکن نیوزی لینڈ کی بولنگ پاکستان کی ڈومیسٹک بولنگ نہیں ہے۔ ہیڈ کوچ عاقب جاوید جس بولنگ اٹیک کو اپنی طاقت کہتے ہیں، وہ اس قابل بھی نہیں کہ ہر میچ کھیل سکے،  اظہر محمود اور محمد یوسف ناکام ترین کوچ ہیں کسی کو سکھانے کی ان میں صلاحیت نہیں۔

اس بدترین کارکردگی کے بعد پاکستانی مداحوں کایہ مطالبہ اپنی جگہ درست ہے کہ اس ٹیم کو بڑی ٹیموں کے بجائے نیپال اور ہانگ کانگ کے خلاف کھلایاجائے،  کیونکہ ہر ٹیم میں دو تین ٹیل اینڈرز ہوتے ہیں جبکہ پاکستانی ٹیم میں گیارہ کے گیارہ ٹیل اینڈرز ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ویمن کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی، ہیڈ کوچ محمد وسیم کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ
آسٹریلیا کا دورۂ پاکستان اور وائٹ بال سیریز کی تاریخیں طے، جلد اعلان متوقع
 قومی کرکٹر صہیب مقصود کی گاڑی ملزم پارٹی سے ریکور، پولیس نے واپس کر دی
شان مسعود پی سی بی کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ آپریشنز مقرر
پی ایس ایل، جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین نے پی سی بی کا لیگل نوٹس پھاڑ دیا
پاکستان ہاکی فیڈریشن کا جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کے لیے ٹیم بھارت نہ بھیجنے کا فیصلہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر