
بھارت کی ایشیاکپ میں شرکت کے حوالے سے اب بھی صورتحال غیر واضح ہے تاہم خواتین ورلڈکپ میں بھارت اور پاکستان کو ایک ہی گروپ میں شامل کیے جانے سے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے حکام کی امیدیں بڑھ گئی ہیں۔
اس سال ہونے والے ایشیا کپ کے میچز متحدہ عرب امارات میں 12 سے 28 ستمبر تک کھیلے جانے کا امکان ہے تاہم بھارت نے ابھی تک اے سی سی کو اپنی شرکت کی باضابطہ تصدیق نہیں کی۔
گزشتہ سال سونی پکچرز نیٹ ورک انڈیا نے 2024 سے 2031 تک کے لیے اے سی سی کے تمام ٹورنامنٹس کے میڈیا حقوق 170 ملین ڈالر میں حاصل کیے تھے جس میں مردوں اور خواتین کے ایشیا کپ، انڈر 19 ایشیا کپ اور ایمرجنگ ٹورنامنٹس شامل ہیں۔
بھارت کی ممکنہ بائیکاٹ کی افواہوں کو بی سی سی آئی نے مسترد کردیا تھا مگر سونی کے جاری کردہ حالیہ پرومو میں صرف بھارت، سری لنکا اور بنگلادیش کے کپتان شامل تھے جب کہ پاکستان کے کپتان کی جھلک تک شامل نہ تھی۔
ذرائع کے مطابق آئی سی سی نے حال ہی میں خواتین ورلڈ کپ کے گروپ میں بھارت اور پاکستان کو ایک ساتھ رکھا ہے اور اس پر کسی نے اعتراض نہیں کیا جس سے یہ تاثر مضبوط ہوا کہ بھارت ایشیاکپ میں بھی شریک ہوگا۔
تاہم اگر بھارت نے پاکستان کے خلاف میچ کھیلنے سے انکار کیا تو پی سی بی مستقبل میں اسی طرح جواب دے سکتا ہے جس سے معاملات مزید پیچیدہ ہوسکتے ہیں کیونکہ نشریاتی معاہدوں اور مالی مفادات کے باعث بھارتی ٹیم کا متبادل لانا ممکن نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ اے سی سی کے موجودہ چیئرمین پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی ہیں۔ علاوہ ازیں خواتین ایمرجنگ ایشیاکپ جو 6 جون سے سری لنکا میں ہونا تھا، موسم کی خرابی کے باعث ملتوی کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News