
آئی سی سی کا دہرا معیار ، 2008 میں بھارتی ٹیم کے احتجاج پر امپائراسٹیوبکنر کوہٹادیاگیا تھا۔
2008 میں بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان سڈنی ٹیسٹ کرکٹ میچ کرکٹ کی تاریخ کے متنازع ترین مقابلوں میں شمار ہوتا ہے۔
اس میچ میں بھارت نے امپائرنگ کے ناقص فیصلوں پر سوال اٹھایاتھا۔جس کے نتیجے میں دونوں ٹیموں کے تعلقات میں کشیدگی بھی پیدا ہو گئی تھی۔
اس میچ میں اسٹیو بکنر اور مارک بینسن آن فیلڈ امپائرز تھے۔ جن کے متعدد فیصلے بھارتی ٹیم کے خلاف گئے۔
راہول ڈریوڈ، ٹنڈولکر اور سورَو گنگولی کو جن حالات میں آؤٹ دیا گیا۔ ان پربھارتی کرکٹ ماہرین ا ورشائقین نے شدید تنقید کی۔
بھارتی ٹیم نے ان فیصلوں پر سخت احتجاج کیا۔ بھارتی کرکٹ بورڈ (BCCI) نے آئی سی سی سے مطالبہ کیا کہ اسٹیو بکنر کو اگلے میچوں سے ہٹا دیا جائے۔
آئی سی سی نے اس دباؤ کو تسلیم کرتے ہوئے بکنر کو سیریز کے اگلے میچ سے ہٹادیا تھا۔ ان کی جگہ بلی بوڈن کو مقرر کیا۔
اسی میچ میں “مونکی گیٹ” کے نام سے مشہور نسلی امتیاز کا تنازع بھی سامنے آیا تھا۔ جب آسٹریلوی کھلاڑی اینڈریو سائمنڈز نے ہربھجن سنگھ پر نسلی جملے کہنے کا الزام لگایا۔
یہ تنازع مزید شدت اختیار کر گیا تھا ۔ بھارتی ٹیم نے حتیٰ کہ سیریز ختم کرنے کی دھمکی بھی دی تھی ۔
تنازع کس وجہ سے پیدا ہوا تھا؟
انیل کمبلے اس وقت بھارتی ٹیم کے کپتان تھے ۔ انہوں نے میچ کے بعد کھلے عام امپائرنگ پر سوال اٹھایا۔ ان کا مشہور جملہ تھا:
“Only one team was playing in the spirit of the game.”
جس کا اشارہ آسٹریلوی ٹیم کی جانب تھا۔ کمبلے نے بی سی سی آئی کے ساتھ مل کر اسٹیو بکنر کو ہٹانے کے لیے احتجاج کی قیادت کی۔
سچن کو اس میچ میں متنازع انداز میں ناٹ آؤٹ دیا گیا جبکہ آسٹریلوی کھلاڑیوں کے مشورے پر بعد میں آؤٹ قرار دیا گیا۔
اگرچہ سچن نے براہ راست احتجاج کم کیا۔ لیکن انہوں نے ہربھجن سنگھ کے خلاف “مونکی گیٹ” معاملے میں ان کا دفاع کیا۔
گنگولی کو ایک ایسے موقع پر آؤٹ قرار دیا گیا جب کیچ مکمل نہیں ہوا تھا۔ وہ میدان میں بھی اس فیصلے پر ناراض نظر آئے اور بعد میں انہوں نے امپائرنگ پر سخت ردِعمل دیا۔
راہول ڈریوڈ کو ایک واضح ناٹ آؤٹ گیند پر آؤٹ قرار دیا گیا، جس پر ٹیم کے اندر کافی غصہ پایا گیا۔
انہوں نے اگرچہ عوامی طور پر کچھ نہ کہا، لیکن ٹیم کے اندرونی اجلاسوں میں بھرپور حمایت کی۔
ایم ایس دھونی، وی وی ایس لکشمن، اور دیگر سینئر کھلاڑی نے بھی کپتان انیل کمبلے کے مؤقف کی حمایت کی۔ جس کے بعد بی سی سی آئی کو مکمل تعاون فراہم کیا۔
اس احتجاج کی قیادت اگرچہ انیل کمبلے نے کی، لیکن پوری بھارتی ٹیم ایک متحد موقف پر قائم تھی۔کھلاڑیوں کے اس اتحاد اور بی سی سی آئی کے دباؤ کے باعث ہی اسٹیو بکنر کو اگلے میچوں سے ہٹایا گیا۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News